جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں آج مختلف مقامات پر سرینگر میں پولیس پر حملہ کے بعد پاکستان کے خلاف احتجاج Anti Pak Protest Held in Jammu کیا گیا۔ احتجاج شیو سینا،ڈوگرہ فرنٹ، بجرنگ دل کے کارکنان کی جانب سے کیا گیا۔
شیو سینا کے جموں و کشمیر یونٹ نے جموں پریس کلب میں آج پاکستان کے خلاف زور دار احتجاج درج کیا۔
احتجاجی پاکستان کے خلاف جم کر نعرہ بازی کر رہے تھے اور انہوں نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی تصویروں کو نذر آتش بھیImran khan Pictures set fire کر دیا۔
اس موقع پر فرنٹ کے صدر نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ' ہم پاکستان کی طرف سے کشمیر میں پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا جائے۔'
وہیں دوسری جانب ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنان نے رانی پارک علاقے میں پارٹی صدر اشوک گھپتا کی صدارت میں پاکستان کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی۔احتجاجیوں نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا پتلہ نذر آتش کیا.
شیو سینا ڈوگرہ فرنٹ کے صدر اشوک گھپتا نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'پاکستان نے ایک بار پھر عسکریت پسندوں کو بھیج کر حملہ کرنے کی کوشش کی ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور جموں کشمیر پولیس کو مبارک باد پیش کرتے ہیں جنہوں نے عسکریت پسندوں کی کوشش کو ناکام بنایا ہے۔
انہوں نے گپکار ڈکلیریشن کے دستخط کندان کی بھی مذمت کی اور ان پر پاکستان کے اشاروں پر چلنے کا الزام عائد کیا ہے۔
مزید پڑھیں:Proest against Farooq Abdullah: بجرنگ دل کا فاروق عبداللہ کے خلاف احتجاج
راشٹریہ بجرنگ دل کی طرف سے جموں بس اسٹینڈ کے باہر پاکستان کے خلاف احتجاج کیا گیا جس کی صدارت راشٹریہ بجرنگ دل کے جموں کشمیر کے صدر راکیش بجرنگی کررہے تھے،
انہوں نے گزشتہ روز ہوئے پولیس گاڑی پر حملے کی شدید الفاظوں میں مزمت کی ہے۔انہوں نے مرکزی حکومت کو پاکستان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔