مذکورہ احتجاجی ریلی ڈوگرہ فرنٹ کے کارکنوں نے پارٹی صدر اشوک گپتا کی صدارت میں نکالی جس میں پارٹی کارکنان کے علاوہ سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان کا پتلہ بھی نذرآتش کیا۔
یہ احتجاجی مظاہرہ اس وقت شروع ہوا جب دودھ دہی کی ایک دکان پر ہونے والے ایک جھگڑے نے طول پکڑا اور اسے علاقے میں ایک پرانے واقعے کے ساتھ ملانے کی کوشش میں مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔
بھارتی حکومت نے پاکستان میں ننکانہ صاحب گرودوارے میں توڑپھوڑ کیے جانے کی سخت مذمت کی ہے اور پاکستان سے سکھوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔