ریاست جموں و کشمیر کے جموں پریس کلب میں آج بے روزگار نوجوانوں نے حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاج کر رہے نوجوانوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت نے 2012 میں ایس ڈی آر ایف کی خالی عہدوں کے لیے نوٹیفیکشن جاری کیا تھا جس کے تحت بے روزگار نوجوانوں نے پورے لوازمات کے ساتھ فورم بھرے، تاہم 2012 سے 2018 تک ان عہدوں کے لیے امتحان نہیں لیا گیا اور نہ ہی اس میں مزید اضافہ کیا گیا ۔
ضلع کشتواڑ سے آئے ہوئے راجیش کمار ٹھاکر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: 'ہم نے 2012 میں محکمہ ایس ڈی ار ایف میں فارم بھرے ہیں جس کا آج تک امتحان نہیں لیا گیا اور نہ ہی اس میں مزید پوسٹوں کا اضافہ ہوا ۔ 2018 میں ایس ڈی آر ایف محکمہ نے امتحان لینے کا حکم جاری کیا تاہم آج تک کسی بھی طرح کا تحریری امتحان امیدواروں سے نہیں لیا گیا ہے'۔
احتجاج میں موجود الطاف حسین نے کہا کہ 'ہمیں چھ برس کا انتظار کروایا گیا لیکن چھ برس گزر جانے کے باوجود بھی محکمہ داخلہ نے ایس ڈی آر ایف میں بھرتی کی اسامیوں میں اضافہ نہیں کیا، یہ ہمارے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ کے افسران سے گزارش کرتے ہیں کہ ہمارے مستقبل کے بارے میں سوچا جائے اور 355 خالی سامیوں میں اضافہ کیا جائے تاکہ ہمیں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
جموں و کشمیر میں ہزاروں کی تعداد میں نوجوان بےروزگار ہیں حال ہی میں محکمہ روزگار کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا کہ بروزگار نوجوان محکمہ میں اپنا نام درج کریں جس کے دو روز بعد ہی 30000 بے روزگار پوسٹ گریجویٹ نوجوانوں نے اپنا نام درج کرایا تھا۔