ETV Bharat / city

Kathua Rape Case: کٹھوعہ عصمت دری معاملے میں مجرم پولیس افسر کی سزا معطل، ضمانت پر رہا

author img

By

Published : Dec 23, 2021, 1:15 PM IST

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کھٹوعہ عصمت دری اور قتل معاملے Kathua Rape-Murder Case میں مجرم سابق ایس ایچ او کی سزا معطل کر کے اسے ضمانت پر رہا کرنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔

کٹھوعہ عصمت دری کیس: مجرم پولیس افسر کی سزا معطل، ضمانت پر رہا
کٹھوعہ عصمت دری کیس: مجرم پولیس افسر کی سزا معطل، ضمانت پر رہا

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کھٹوعہ عصمت دری اور قتل کیس Kathua Rape-Murder Case میں مجرم سابق ایس ایچ او کی سزا معطل Court Suspends Convict Anand Dutta's Sentence کر کے اسے ضمانت پے رہا کرنے کے احکامات Grants Bail صادر کئے گئے ہیں۔

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے پیر کو ایس آئی آنند دتہ کی سزا معطل کر دی جسے 2018 کے کٹھوعہ عصمت دری کیس میں ثبوت مٹانے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی جس میں کٹھوعہ علاقے کی بکروال کمیونٹی کی ایک 8 سالہ لڑکی کے ساتھ مندر کے ایک پجاری نے دیگر لوگوں کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی تھی۔

پنجاب ہائی کورٹ کے جسٹس تیجندر سنگھ ڈینڈسہ اور ونود بھردواجTejinder Singh Dhindsa and Justice Vinod S Bhardwaj پر مشتمل ڈویژن بینچ نے آنند دتہ کی سزا معطل کی اور انہیں ذاتی مچلکہ پر ضمانت دے دی۔

آنند دتہ ان چھ ملزمین میں سے ایک ہے جنہیں 2018 کے کٹھوعہ عصمت دری کیسKathua Rape-Murder Case میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ آنند دتہ اس وقت مقامی ایس ایچ او تھے جب 2018 میں کھٹوعہ عصمت دری اور قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے مذکورہ پولیس آفیسر کو ثبوت وشواہد مٹانے کا مرتکب ٹھہرایا تھا اور انہیں گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : کٹھوعہ کیس میں جانیے کب کیا ہوا

مذکورہ پولیس آفیسر کو غلط اطلاعات فراہم کرنے، جان بوجھ کر پردہ پوشی کرنے اور مجرمانہ سازش کا حصہ بننے کی پاداش میں 5سال کی قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کیخلاف اپیل کی اور ہائی کورٹ سے رجوع کیا کہ اپیل پر فیصلہ ہونے تک انکی سزا معطل کی جائے اور ضمانت پر رہا کیا جائے۔


یہ بھی پڑھیں : کٹھوعہ قتل کیس: سزا سُنانے والے جج کے خلاف تحقیقات شروع

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کھٹوعہ عصمت دری اور قتل کیس Kathua Rape-Murder Case میں مجرم سابق ایس ایچ او کی سزا معطل Court Suspends Convict Anand Dutta's Sentence کر کے اسے ضمانت پے رہا کرنے کے احکامات Grants Bail صادر کئے گئے ہیں۔

پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے پیر کو ایس آئی آنند دتہ کی سزا معطل کر دی جسے 2018 کے کٹھوعہ عصمت دری کیس میں ثبوت مٹانے کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی جس میں کٹھوعہ علاقے کی بکروال کمیونٹی کی ایک 8 سالہ لڑکی کے ساتھ مندر کے ایک پجاری نے دیگر لوگوں کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی تھی۔

پنجاب ہائی کورٹ کے جسٹس تیجندر سنگھ ڈینڈسہ اور ونود بھردواجTejinder Singh Dhindsa and Justice Vinod S Bhardwaj پر مشتمل ڈویژن بینچ نے آنند دتہ کی سزا معطل کی اور انہیں ذاتی مچلکہ پر ضمانت دے دی۔

آنند دتہ ان چھ ملزمین میں سے ایک ہے جنہیں 2018 کے کٹھوعہ عصمت دری کیسKathua Rape-Murder Case میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ آنند دتہ اس وقت مقامی ایس ایچ او تھے جب 2018 میں کھٹوعہ عصمت دری اور قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے مذکورہ پولیس آفیسر کو ثبوت وشواہد مٹانے کا مرتکب ٹھہرایا تھا اور انہیں گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : کٹھوعہ کیس میں جانیے کب کیا ہوا

مذکورہ پولیس آفیسر کو غلط اطلاعات فراہم کرنے، جان بوجھ کر پردہ پوشی کرنے اور مجرمانہ سازش کا حصہ بننے کی پاداش میں 5سال کی قید با مشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔ انہوں نے اس فیصلے کیخلاف اپیل کی اور ہائی کورٹ سے رجوع کیا کہ اپیل پر فیصلہ ہونے تک انکی سزا معطل کی جائے اور ضمانت پر رہا کیا جائے۔


یہ بھی پڑھیں : کٹھوعہ قتل کیس: سزا سُنانے والے جج کے خلاف تحقیقات شروع

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.