جموں میں مختلف تجارتی تنظیموں نے شہر میں 'ریلائنس ریٹیل اسٹورز' کھولنے کے معاملہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 22 ستمبر کو'جموں بند'کی کال دے دی ہے۔
جموں کے ٹریڈرس ایسوسی ایشن جموں میں 100 ریلائنس ریٹیل اسٹور کھولے جانے کے خلاف احتجاج کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ اس احتجاج میں بی جے پی کے علاوہ بیشتر سیاسی جماعتوں و سماجی کارکنان کی حمایت حاصل ہے۔
انڈین نیشنل کانگریس جموں کشمیر کے چیف اسپوک پرسن رویندر شرما نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے جموں خطہ میں 100 ریلائنس آوٹ لٹ کھولنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ جس کے بعد چھوٹے دکاندار متاثر ہوں گے اور بیروزگاری میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اب ترقی کے نام پر لوگوں کو برباد کرنا شروع کردیا ہے۔ لہذا انڈین نیشنل کانگریس اس کی بھر پور مخالفت کرتی ہے اور ہم 22 ستمبر کے جموں بند کال کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے ہی کہا تھا کہ اب جموں کشمیر میں ترقی نہیں ہوگی بلکہ جموں کشمیر میں بے روزگاری بڑھےگی۔ عام آدمی پارٹی کے جموں کشمیر کے کنوینر اوم پرکاش کجوریہ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی جموں میں ریلائنس اسٹورز کھولنے کے خلاف ہے اور جموں کشمیر کے عوام کے ساتھ ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ شہر میں ریلائنس اسٹورز کے کھلنے سے 20 ہزار چھوٹے دکاندار بے روزگار ہوجائیں گے۔
واضح رہے کہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جموں کے صدر ارون گپتا نے ہفتے کو یہاں قریب دو درجن چھوٹی بڑی تجارتی تنظیموں کے نمائندوں کی موجودگی میں 22 ستمبر کو جموں بند کی کال دی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلائنس اسٹورز کا کھلنا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ ریلائنس اور مقامی انتظامیہ کو سمجھنا چاہیے کہ وہ ایک ہزار لوگوں کو روزگار دے رہے ہیں۔ اور بیس ہزار لوگوں کو بے روزگار کر رہے ہیں-
مزید پڑھیں:
راجوری: سڑک کی تعمیر میں غیر معیاری مواد کا استعمال، عوام کا احتجاج
انہوں نے مزید کہا کہ ریلائنس اسٹورز میں کام کرنے والے تقریباً 70 فیصد لوگ باہر سے آئیں گے۔ چھوٹی چھوٹی دکانیں چلانے والے 20 ہزار لوگ بے روزگار ہوجائیں گے۔