کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کچھ روز قبل ضلع کولگام میں منعقد ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "افغانستان میں بھی سپر پاور ملک کو بالآخر مذاکرات کا ہی سہارا لینا پڑا۔ بھارت کی سرکار کو بھی یہ جاننا چاہئے کہ مسئلۂ کشمیر کا حل صرف بات چیت میں ہی مضمر ہے۔"
بی جے پی کے سینیئر رہنما یدور سیٹھی نے کہا "محبوبہ مفتی ڈرا دھمکا کے دفعہ 370 کو واپس لانا چاہتی ہیں جو کبھی بھی ممکن نہیں ہوگا۔"
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے محبوبہ مفتی نے طالبان کا ساتھ دینے کی کوشش کی اور طالبان کی مدد سے کشمیر میں مداخلت کی بات کی یہ ملک مخالف بیان ہیں۔
انہوں نے محبوبہ مفتی کے خلاف مقدمہ دائر کرنے اور انہیں ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا ان کے مطابق محبوبہ مفتی جموں کشمیر کا بٹوارہ کرنا چاہتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
- بی جے پی نے ملک کے سبھی اداروں کو یرغمال بنالیا ہے: محبوبہ مفتی
- محبوبہ مفتی عوام کو گمراہ کررہی ہیں: رویندر رینہ
ہم آپ کو بتادیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
محبوبی مفتی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سرکار سے ’’جموں و کشمیر کا چھینا ہوا تشخص‘‘ واپس لوٹانے کی اپیل کی۔