راجستھان مدرسہ بورڈ ایکٹ کی منظوری کے بعد مدرسے کے پیراٹیچرز کے چہرے بھی کِھل گئے ہیں۔ اس عمل سے راجستھان کے مدرسوں کو فائدہ ہوگا۔ راجستھان مدرسہ بورڈ کے سابق ممبر یونس چوپدار نے کہا کہ راجستھان مدرسہ بورڈ ایکٹ سے راجستھان مدرسوں کے وجود کو بحال کرنے میں مدد ملے گی۔ توقع ہے کہ مدرسوں کی ترقی کی راہیں ، جو بند ہوچکی تھیں ، ان کے بھی ایک بار پھر کھولے جانے کی امید ہے۔ راجستھان کے پورے مدرسوں میں پڑھانے والے پیراٹیچرز ایک عرصے سے اپنے آپ کو مستقل کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ ان کے لیے مستقل ہونے کا راستہ بھی کھل جائے گا۔
یونس چوپدار نے کہا کہ راجستھان مدرسہ بورڈ ایکٹ کی منظوری کے بعد اچانک اقلیتی طبقہ میں خوشی کا ماحول ہے۔ اس وقت سے راجستھان مدرسہ بورڈ کے ممبران ایکٹ کو پاس کروانے کی کوشش کر رہے تھے۔ آج جب راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور راجستھان حکومت میں اقلیتی امور کے وزیر صالح محمد نے اس طرف توجہ دی اور راجستھان مدرسہ بورڈ ایکٹ کو راجستھان قانون ساز اسمبلی میں منظور کیا گیا۔ چوپدار نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعلی اشوک گہلوت اور وزیر شالے محمد کا شکریہ ادا کیا۔