ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کا پرکوٹہ علاقہ آج یعنی سنیچر کے روز صبح آٹھ بجے سے دوپہر کو 12 بجے تک بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ اعلان وشو ہندو پریشد کی جانب سے کیا گیا تھا لیکن گزشتہ دیر شب پولیس محکمہ کے اعلیٰ افسران کے ساتھ ہوئی میٹنگ کے بعد میں اس بند کو ملتوی کردیا گیا۔
دراصل سنجیو پبلیکیشن کی 12ویں کی کتاب میں یہ سوال پوچھا گیا ہے کہ اسلامک شدت پسند سے آپ کیا سمجھتے ہیں اور اس کے جواب میں مذہب اسلام کو لے کر باتیں لکھی گئیں جس کے بعد میں راجستھان مسلم پریشد کی جانب سے کتاب کی دکان کے باہر اس پورے معاملے کو لے کر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
اس دوران تنظیم اور دکاندار آمنے سامنے آگئے جس کے بعد میں پولیس کی جانب سے مسلم پریشد تنظیم کے ذمہ داران کو حراست میں لے لیا گیا۔
وشو ہندو پریشد کے لوگوں کا کہنا تھا کہ 25 لوگوں کو گرفتار کیا جائے اور ان کو الگ الگ قسم کی دفعات میں کارروائی کی جائے۔
وہیں جے پور پولیس محکمہ کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں وشو ہندو پریشد کے ابھیشیک سنگھ، راجندر مینا، بھارت شرما سمیت دیگر عہدیدران موجود رہے۔
واضح رہے کہ یہ پورا معاملہ راجستھان کی اسمبلی میں بھی گونجتا رہا ہے۔