راجستھان کی مسلم تنظیموں کے ذمہ داران نے ڈی جی پی سے کہا کہ جس طرح کا ماحول راجستھان کے مالپورہ علاقے کو لے کر بنایا جارہا ہے۔ اس میں صاف طور پر سیاست نظر آرہی ہے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ راجستھان کے مالپورہ علاقے میں ہندو مسلم سبھی لوگ ایک ساتھ ایک جگہ پر آپسی بھائی چارہ و محبت کے ساتھ رہتے ہیں۔
لیکن اپنی سیاست کے خاطر اس جگہ کو بدنام کرنا چاہتے ہیں اور مالپورہ علاقے کی پولیس بھی صحیح طرح سے کام نہیں کررہی ہے۔ اس لیے پولیس کو بھی پابند کیا جائے۔
وہیں ڈی جی پی سے ملاقات کے بعد ان تمام لوگوں کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں کو ڈی جی پی کی جانب سے یہ پورا بھروسہ دلایا گیا ہے کہ جو بھی گنہگار ہوگا اس کو بخشا نہیں جائے گا۔
اس دوران جماعت اسلامی ہند، سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، حافظ منظور، یاسمین فاروقی سمیت دیگر لوگ شامل رہے۔
مزید پڑھیں:جے پور: گیان دیو اہوجا کے متنازع بیان پر کارروائی کی اپیل
دراصل راجستھان کے ٹونک ضلع کے مالپورہ علاقے کو لے کر کہا جارہا ہے کہ یہاں پر مسلمان ہندوؤں پر ظلم و بربریت کررہے ہیں۔ اس لیے ہندو اس علاقے کو خالی کرکے دیگر مقامات کی جانب روانہ ہورہے ہیں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہاں پر ہندو مسلمان ایک ساتھ مل جل کر رہتے ہیں۔ اسی معاملے کو لے کر مسلم تنظیموں کے ذمہ داران نے آج ڈی جی پی سے ملاقات کی اور وہاں کے موجودہ حالات سے روبرو کروایا۔