کشمیر کے بعد پی او کے معاملے پر بھارت کی جانب سے دئے گئے بیان کو لے کر پاکستانی وزیر اعطم عمران خان اور چیف آرمی اسٹاف باجوا کی جانب سے مسلسل چہ میگوئیاں جا ری ہیں، اور ساتھ ہی ماحول خراب کرنے کی تیاریاں زوروں پر ہیں۔
بھارت میں عسکریت پسندوں کے ذریعے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے، پاکستان کی بد نیتی کو دیکھتے ہوئے راجستھان کے سر حدی علاقوں کو فورسیز کے ذریعے سیل کرا دیا گیا ہے۔
جیسلمیر کے قریبی سرحدی علاقوں کا جا ئزہ لینے پہںچے سرحد سیکیورٹی فورس راجستھان فرنٹیئر کے آئی جی امیت لوڑھا نے بتا یا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ نے سرحد کی حفاظت کے تعلق سے خاص طور پر خیال رکھنے کا حکم نافذ کیا ہے۔
جسکے تحت فورسیز تعینات کے ساتھ جدید آلات کا استعمال کرتے ہوئے ان علاقوں کی حفاظت کی جائے۔
امیت لوڑھا کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کے پاس اب حفاظت کے لئے تمام تر آلات موجود ہیں، جس سے وہ دن و رات ہر وقت ہر موسم میں سخت حفاظتی انتظامات کر سکتا ہے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان چھڑے تنازعات کے پیش نطر جموں اور کشمیر کے علاقوں میں در اندازی کرائی جارہی ہے، لیکن جیسلمیر میں واقع بھارت پاکستان سرحدی علاقے ان کی پہنچ سے دور ہیں۔
واضح رہے کہ سنہ 1965 اور 71 کی جنگ میں پاکستان نے اسی علاقے سے بھارت پر حملہ کرنے کا ارادہ کیا تھا، لیکن بھارتی فوجیوں کی ہمت کے آگے ان کی ہمت پست پڑگئی اور الٹے پاؤں لوٹ گئے۔
بھارت پاک سر حدی معاملے کو لیکر امیت لوڑھا نے کہا کہ وزیر داخلہ کی جانب سے بھی بھارت پاکستان کے اس بڑے سر حدی علاقوں پر سخت حفاظتی انتظامات کا حکم ہے۔