اندور میں کورونا وائرس کی وبا کا اثر برابر بڑھتا جارہا ہے۔ یہاں ایک ہزار کے قریب کورونا وائرس سے متاثر مریض ہیں۔ اب تک اندور میں 55 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے ہیں۔
جبکہ 74 افراد صحتیاب ہو کر گھر پہنچ چکے ہیں انتظامیہ اور صحت عملہ اس سے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ اسی دوران کورونا واریئرز نے گھر جانا بھی بند کر دیا ہے، وہ 24 گھنٹے اپنی خدمات دینا چاہتے ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے ان کے ٹھہرنے کے لئے کی مقام طے ہوچکے ہیں جہاں وہ چاہے رک سکتے ہیں۔
ایسا ہی جذبہ جج اور ایچ ڈی ایم میں دیکھنے کو ملا جب انھوں نے اپنی شادی کو ملتوی کردیا۔ اندور کی جج بیٹی اور شیوپور میں تعینات ایس ڈی ایم دونوں کے خاندانوں کی رضامندی کے ساتھ شادی کو ملتوی کردیا ہے۔
جب کہ شادی کی ساری تیاریاں مکمل ہوچکی تھیں۔ وہیں محکمہ سے ایک مہینے کی چھٹی کی بھی اجازت مل گئی تھی۔ ایسی وبا میں ہرملازم ملازمت کرنے سے بچنے کی کوشش کرتا ہے، مگر اس نوجوان جوڑے نے ذمہ داری اور فرض کو سمجھتے ہوئے ڈیوٹی پر رہنے کا فیصلہ لیا اور شادی کو ملتوی کردیا۔
دونوں کی رضامندی سے یہ مثالی فیصلہ کورونا سے لڑنے والوں کے لئے حوصلہ مند ثابت ہوگا۔ اندور کی بیٹی ہرشیتا شرما دیواس ضلع کے باگلی کورٹ میں جج کے عہدے پر فائز ہے۔ ان کی شادی شیوپور ضلع و جے پور میں ایس ڈی ایم تلوں چند گوڑ سے دسمبر میں طے ہوچکی تھی۔
آنے والی 4 مئی کو شادی طے تھی اور تقریبا شادی کے لیے ساری تیاریاں بھی ہوچکی تھیں یہاں تک کہ میرج گارڈن بینڈ باجے ڈی جے سب بک ہو چکے تھے۔
شادی کے لئے ایس ڈی ایم نے تین مہینے پہلے ہی تیس دین کی چھٹی کی اجازت حاصل کر لی تھی، لیکن اچانک کورونا وائرس کی وبا کو دیکھتے ہوئے ان دونوں نے اپنی ڈیوٹی کو ترجیح دی اور شادی کو ملتوی کردیا۔ دونوں نے کہا کہ شادی پھر کرلیں گے پہلا ہم کورونا کو ہرا دیں۔