لیہہ (لداخ): لداخ کے شہر لیہہ میں ایک مختصر فلم اور ڈاکیومینٹری فیسٹیول کا انعقاد ہوا جس کا مقصد مقامی فلم سازوں کو اپنی تخلیقات کے اظہار اور لداخی سینما کو عالمی سطح پر فروغ دینا تھا۔ اس تقریب کا اہتمام محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ اور فلم و ٹیلی ویژن فیڈریشن آف لداخ کے اشتراک سے کیا گیا۔ فیسٹیول کے مہمان خصوصی چیف ایگزیکٹیو کونسلر، ڈاکٹر محمد جعفر آخون نے کہا کہ ’’لداخ کی قدرتی خوبصورتی اور مناظر، خصوصاً سورُو ویلی، فلم سازی کے لیے بہترین ہیں اور یہاں کے نوجوانوں میں عالمی سطح کی کہانیاں سنانے کی صلاحیت موجود ہے۔‘‘
تقریب کی مہمان اعزازی، پیڈما آنگمو، کمشنر برائے سوشل ویلفیئر و قبائلی امور نے کہا کہ ’’لداخی فلم سازوں نے شاندار کہانیاں پیش کی ہیں اور لداخ کی سرزمین خود ایک وسیع تخلیقی کینواس ہے۔ ہمیں اپنے فلم سازوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ وہ وسیع تر سامعین تک اپنی کہانیاں پہنچا سکیں۔‘‘ مشہور وائلڈ لائف فلم ساز محمد عمران نے اپنی ڈاکیومینٹری ’شان - اسنو لیپرڈ کی کہانی‘ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اس فلم نے مقامی کمیونٹیز کو قدرتی زندگی کے تحفظ کی اہمیت سے روشناس کرایا۔ عمران کا کہنا تھا کہ ’’لداخ میں وائلڈ لائف فلم سازی میں بے پناہ امکانات ہیں جو سیاحت اور مقامی لوگوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔‘‘
تقریب میں شامل اینی میٹر اور فلم ساز تسیرنگ لہانز نے اپنی مختصر فلم 'تار' کے بارے میں بتایا کہ لداخ میں اینی میشن (Animation) کے وسیع مواقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اینی میشن کی بڑھتی اہمیت کے سبب مقامی فلم سازوں کو ایسے پلیٹ فارمز کی ضرورت ہے جہاں وہ اپنی تخلیقات کو پیش کر سکیں۔‘‘ فلم ساز تسیرنگ موٹوپ چھوسپا نے کہا کہ فیسٹیول جیسے پلیٹ فارمز نوجوان فلم سازوں کو نئے تجربات اور مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے لداخ کی قدرتی خوبصورتی کو فلم سازی کے لیے ایک بہترین مقام قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ماحول دوست لداخ کا خواب: ای-بسوں اور سبسڈی والے ای-سائیکلوں کا اجرا