اندور میں تمام مذہبی رہنماؤں، سماجی کارکنان اور سیاستداں نے مشترکہ طور پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے سخت ناراضگی کا اظہار کیا مذکورہ قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے میں شہر کے ہر علاقے اور حلقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔
اس سلسلے میں جمعے کے روز بھی ایک جلسہ منعقد کیا گیا تھا جسےانتظامیہ نے روک دیا تھا اور جمعہ کی نماز سے قبل اندور انتظامیہ نے شہر میں دفعہ 144 نافذ کردیا تھا۔ جبکہ آج آنند موہن ماتھورا, مولانا ریحان فاروقی اور منیر احمد , سماجی کارکن محمد شفیق نے انتظامیہ سے اجازت لے کر احتجاجی مظاہرے منعقد کرائے۔
احتجاجی مظاہرے میں خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی عارف رسول نے کہا کہ اگر مذکورہ بل کو ریاست میں نافذ کیا گیا تو وہ استعفی دے دیں گے۔