جموں: جموں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف اپنی سخت پالیسی جاری رکھتے ہوئے سلیکشن گریڈ کانسٹیبل محمد مختیار ولد شاہ محمد کو منشیات سمیت گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مختیار کا تعلق اُدھم پور کے گیلوتی علاقے سے ہے تاہم وہ حالیہ دنوں جموں کے رکھ رائے پورہ، بیلی چرنا میں رہائش پذیر تھا۔ جموں پولیس نے اس ضمن میں کیس درج کر لیا ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق 12 نومبر کو پولیس کو قابل اعتماد اطلاع ملی تھی کہ کانسٹیبل مختیار جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) کے احاطے میں مبینہ طور پر منشیات فروخت کر رہا ہے۔ اسے ایک بُلٹ موٹر سائیکل زیر رجسٹریشن نمبر JK02 BW 1950) پر دیکھا گیا۔ اطلاع ملتے ہی جی ایم سی پولیس پوسٹ کے افسران اور ایک ایگزیکٹو مجسٹریٹ نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے مختیار کو جی ایم سی کے مردہ خانے کے قریب سے حراست میں لے لیا۔ تلاشی کے دوران اس کے قبضے سے 15 گرام ہیروئن نما مادہ اور 9 ہزار روپے نقد برآمد ہوئے۔
اس معاملے میں پولیس اسٹیشن بخشی نگر میں ایف آئی آر نمبر 155/2024 کے تحت کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ مختیار، جو اس وقت زیون، سرینگر میں مسلح پولیس کی 12 ویں بٹالین میں تعینات تھا، کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ سراغ بھی ملا ہے کہ ملزم کا تعلق ایک منشیات کے گروہ سے ہے جو نوجوانوں کو نشانہ بنا کر جموں بھر میں منشیات فراہم کرتا ہے، جس کے نتیجے میں کئی اوورڈوز اور ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔
جموں میں منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت اس ہفتے درج کی گئی یہ تیسری ایف آئی آر ہے۔ یہ مہم ایس ڈی پی او سٹی ویسٹ جموں ڈاکٹر ستیش بھاردواج کی نگرانی میں جاری ہے، جنہیں حال ہی میں تفتیش میں بہترین کارکردگی پر وزیر داخلہ کا میڈل دیا گیا ہے۔اس سے قبل 6 نومبر کو، جموں کرائم برانچ (NAFIS) میں تعینات ایک اور سلیکشن گریڈ کانسٹیبل پرویز اقبال کو اپنی دونوں بیغمات کے ہمراہ 33 گرام ہیروئن سمیت گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کیس میں پولیس اسٹیشن جانی پور میں ایف آئی آر نمبر 128/2024 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جموں: منشیات فروش گرفتار