ETV Bharat / city

این آر سی اور حراستی کیمپ کیا ہے؟ بچوں کا سوال

author img

By

Published : Feb 23, 2020, 9:11 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 8:15 AM IST

اندور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کے 40 روز سے مسلسل احتجاج کی وجہ سے بچوں کی امتحانات متأثر ہورہے ہیں۔

continuous-protest-of-women-against-caa-in-indore
سی اے اے احتجاج: اندور میں خواتین کا مسلسل احتجاج جاری

شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی ار کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں جہاں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں وہی شاہین باغ کی طرز پر ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 40 روز سے خواتین احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں اور حکومت سے ایک ہی مطالبہ کررہی ہیں کہ سی اے اے کو جلد از جلد واپس لیا جائے۔

سی اے اے احتجاج: اندور میں خواتین کا مسلسل احتجاج جاری

آج علاقے کی خاتون نے مظاہرین کی حوصلہ افزائی کے لیے ریلی بھی نکالی گئی وہیں احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم 40 روز سے مظاہرہ کر رہے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ قانون فوری طور سے واپس لیا جائے، منتظم نسرین انصاری نے کہا کہ ہم بچوں کی پڑھائی بھی انہیں احتجاجی مظاہروں میں کروا رہے ہیں ان کا ہوم ورک اور ان کے امتحانات بھی عنقریب ہے۔

منتظمہ نجمہ نے بچوں کی سوالوں کے تعلق سے کہا کہ اب بچے پوچھنے لگے ہیں کہ یہ این آر سی اور حراستی کیمپ کیا ہے بچوں کے امتحانات سر پر ہیں ہم ان کی پڑھائی کرائیں یا ان کے سوالوں کے جواب دیتے رہے ہیں لہذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے کہ یہ قانون فورا واپس لیا جائے۔

دیگر خواتین کا کہنا تھا کہ ہم چالیس روز سے احتجاجی مظاہرہ کر رہے اور مظاہرے میں ہم کو زخمی بھی ہونا پڑا ہے مگر ہمارے حوصلوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا ہم مظاہرہ کرتے رہیں گے۔


شہریت ترمیمی قانون این آر سی اور این پی ار کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں جہاں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں وہی شاہین باغ کی طرز پر ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 40 روز سے خواتین احتجاجی مظاہرہ کررہی ہیں اور حکومت سے ایک ہی مطالبہ کررہی ہیں کہ سی اے اے کو جلد از جلد واپس لیا جائے۔

سی اے اے احتجاج: اندور میں خواتین کا مسلسل احتجاج جاری

آج علاقے کی خاتون نے مظاہرین کی حوصلہ افزائی کے لیے ریلی بھی نکالی گئی وہیں احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم 40 روز سے مظاہرہ کر رہے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ قانون فوری طور سے واپس لیا جائے، منتظم نسرین انصاری نے کہا کہ ہم بچوں کی پڑھائی بھی انہیں احتجاجی مظاہروں میں کروا رہے ہیں ان کا ہوم ورک اور ان کے امتحانات بھی عنقریب ہے۔

منتظمہ نجمہ نے بچوں کی سوالوں کے تعلق سے کہا کہ اب بچے پوچھنے لگے ہیں کہ یہ این آر سی اور حراستی کیمپ کیا ہے بچوں کے امتحانات سر پر ہیں ہم ان کی پڑھائی کرائیں یا ان کے سوالوں کے جواب دیتے رہے ہیں لہذا ہم حکومت سے مطالبہ کرتے کہ یہ قانون فورا واپس لیا جائے۔

دیگر خواتین کا کہنا تھا کہ ہم چالیس روز سے احتجاجی مظاہرہ کر رہے اور مظاہرے میں ہم کو زخمی بھی ہونا پڑا ہے مگر ہمارے حوصلوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا ہم مظاہرہ کرتے رہیں گے۔


Last Updated : Mar 2, 2020, 8:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.