شہر حیدرآبادمیں آنے والے دنوں میں ٹماٹر کی قیمتوں میں اضافہ کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کیونکہ اس کی درآمد میں کمی واقع ہونے والی ہے۔
ٹماٹر عموما مہاراشٹر سے تلنگانہ کے دارالحکومت لایا جاتا ہے، ساتھ ہی یہ تلنگانہ کے عادل آباد، نظام آباد، میڑچل، چیوڑلہ، ابراہیم پٹنم، مہیشورم میں اگایاجاتا ہے، تاہم گذشتہ 15 دنوں سے پڑوسی ریاست سے اس کی درآمد میں کمی درج کی گئی ہے۔
حیدرآبادی عوام تقریبا 21 قسم کی سبزیوں کا استعمال کرتے ہیں جن میں سے 16 درآمد والی ہوتی ہیں، اوسطا ریاست تلنگانہ کے لیے تین لاکھ میٹرک ٹن سبزی کی ضرورت ہوتی ہے تاہم موجودہ طورپر دولاکھ ٹن ہی سبزی دستیاب ہے۔
سالانہ ریاست کے لیے 46 لاکھ میٹرک ٹن سبزی کی ضرورت ہے تاہم صرف 30 لاکھ میٹرک ٹن سبزی کی ہی پیداوار ہوتی ہے اور بقیہ سبزی دیگر ریاستوں سے منگوائی جاتی ہے۔
زرعی مزدوروں کی کمی کی وجہ سے حکومت کی جانب سے سبسیڈی نہیں دی جاتی۔قبل ازیں تین لاکھ ایکڑ اراضی پر سبزیوں کی کاشت کی جاتی تھی تاہم اب صرف 1.45لاکھ ایکڑ پر ہی اس کی کاشت کی جارہی ہے۔پیداوار میں کمی کے نتیجہ میں سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔