ریاست تلنگانہ میں کنفڈریشن آف انڈین انڈسٹری، تلنگانہ اور انڈین کانسٹرکشن ایکوپمنٹ ایسوسی ایشن(آئی۔سی ای ایم اے)کی جانب سے ”ریاست تلنگانہ میں انفراسٹرکچر کے شعبہ میں مواقع“ کے موضوع پر ورچول سیشن کا انعقاد کیا گیا۔
ورچول سیشن سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے تارک راما راو نے کہا کہ تعمیراتی شعبہ اور انفراسٹرکچر کا شعبہ ملک کا دوسرا ملازمت فراہم کرنے والا شعبہ ہے اور توقع ہے کہ مستقبل میں اس میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کی مثبت اور ترقی پسند پالیسیاں ہیں، یہاں پر زائد بجلی کی گنجائش ہے، انہوں نے ان کمپنیوں کو ظہیرآباد کے نیشنل انوسٹمنٹ اینڈ مینوفیکچرنگ زون(نمز)میں 500کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے لیے مدعو کیا۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف ایز آف ڈوئنگ تجارت بلکہ ریاست، تجارت کے صرفہ اور معیار میں ملک میں سرکردہ مقام کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگالورو اور پونے کے مقابلہ حیدرآباد میں زندگی جینے کے مصارف اور اراضی کی قیمتیں کم ہیں اسی لیے کمپنیاں تلنگانہ منتقل ہونے پر غور کرسکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست میں عالمی درجہ کے انفراسٹرکچر کی تیاری کی پابند عہد ہے اور تعمیراتی شعبہ اس کی ترقی میں اہم رول اداکرے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ پہلی ریاست ہے جس نے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کو مہمان مزدور قرار دیا تھا اور یہ مزدور ریاست کی ترقی میں فریق ہیں۔
انہوں نے آئی سی ای ایم اے سے درخواست کی کہ وہ حیدرآباد میں ایکسون کے اہتمام پر غور کرے۔ ریاست فارما اور دفاعی شعبہ کی طرز پر تعمیراتی آلات کے لیے عالمی ایکو سسٹم تعمیر کرے گی۔
انہوں نے سی آئی آئی اور آی سی ای ایم ای پر زور دیا کہ وہ چیلنجز کے ذریعہ طلبہ میں اختراعیت کو فروغ دیں جس کے ذریعہ انڈسٹری کے مسائل کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔
سندیپ سنگھ صدر آئی سی ای ایم اے و منیجنگ ڈائریکٹر ٹاٹا ہیٹاچی کنسٹرکشن مشنری کمپنی پرائیویٹ لمیٹیڈ نے ریاست کی ترقی میں کلیدی رول پر وزیر موصوف کو مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ تعمیراتی آلات کے شعبہ میں ہندوستان میں عالمی درجہ کے آلات دستیاب ہیں ۔