طلبا نے پیر کو یونیورسٹی کے صدر دروازہ پر قفل لگا کر غیر معینہ مدت کے لئے بند کا اعلان کر دیا ہے۔ مشتعل طلباء نے افسران اور اہلکاروں کو دفتر میں داخل ہونے سے روک دیا اور وہاں جم کر نعرے بازی بھی کی۔
یونیورسٹی کا کام کاج ٹھپ کر دیا گیا ہے۔ بگڑتے ماحول کو دیکھ کر پولیس کو بڑی تعداد میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ لیکن پولیس طلباء کے اشتعال کو دیکھتے ہوئے خاموشی سے کھڑی رہی۔ ادھر طلباء نے اپنے سروں کو بھی احتجاج میں منڈوایا ہے۔
واضح ہو کہ یہ تمام بی ایڈ سیشن 2019-2017 کے طلباء ہیں۔ نتائج دستیاب نہیں ہونے سے مشتعل ہیں۔ سنیچر سے ہی انتظامی عمارت کے گیٹ پر غیر معینہ بھوک ہڑتال و دھرنا پر یہ طلباء بیٹھے تھے۔
پیر کو دھرنے پر بیٹھے طلباء یہ کہتے ہوئے مشتعل ہو گئے کہ ان کا مطالبہ جائز ہے لیکن یونیورسیٹی مطالبے کو پورا نہیں کر رہی ہے۔ وہ مطالبہ پورا ہونے تک پیچھے نہ ہٹنے پر اصرار کر رہے ہیں۔
مشتعل طلبا کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہو جاتے، ان کی تحریک جاری رہے گی۔ تاہم، یونیورسٹی طلباء کو 18 ستمبر تک نتائج دینے کی یقین دہانی کر رہی ہے۔ لیکن طلباء کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کبھی بھی اپنا وعدہ پورا نہیں کرتی ہے۔ یہ صرف یقین دہانی کرا کر منتظمہ بچنا چاہتا ہے۔ کئی ماہ سے نتائج شائع کرنے کی صرف یقین دہانی کرائی جارہی ہے۔
ادھر دھرنا پر بیٹھے پانچ طلبا کی حالت بگڑ گئی ہے۔ طلباء کا کہنا ہے کہ انہیں ٹیچرس کا فارم بھرنا ہے، لیکن تنائج شائع نہ ہونے سے وہ فارم نہیں بھر سکتے ہیں۔