کورونا وبا سے نجات و بچاو کے لئے ملکی سطح پر لاک ڈاؤن تین مئی تک جاری ہے۔ تاہم وزیراعظم نریندرمودی کے ذریعے کئے گئے اعلان کے تحت آج سے کچھ چیزوں میں رعایت دی جارہی ہے۔
اسی کے تحت بہار حکومت کی ہدایت پر آج سے تمام سرکاری دفاتر، خواہ وہ بلاک سطح پر یا سب ڈویژن سطح پر ہوں یا ضلعی سطح پر کھلے رہیں گے اور تمام عہدیدار اپنے دفتر میں موجود ہوں گے۔
ویسے سرکاری ملازم کو ہدایت دی گئی ہے جو لاک ڈاؤن میں کہیں اور چلے گئے تھے وہ متعلقہ محکمہ کے افسر کے ذریعہ پاس جاری کرا کر اپنے دفتر میں رپورٹ کریں گے۔ ضلع میں کن کاموں کی اجازت ہوگی اس کو لیکر ضلع مجسٹریٹ ابھیشیک کمار سنگھ نے ہدایت نامہ جاری کردیا ہے۔ اس کو لیکر جائزہ میٹنگ بھی کی گئی ہے۔
ضلع ابھیشیک کمارسنگھ نے سبھی سرکاری دفاتر سے کہا کہ تمام عہدیدار اپنے دفتر میں صفائی ستھرائی کا نظام لازمی طور سے رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جگہوں پر عوامی بھیڑ ہوتی ہے جیسے رجسٹریشن آفس، ٹرانسپورٹ آفس وغیرہ، وہاں پر سوشل ڈسٹینسنگ کے لئے متعلقہ محکمہ کے اہلکاروں یا پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔
آر ٹی پی ایس اور ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ آفس کی خدمات آن لائن حاصل کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج سے منریگا اور اس سے جڑے محکمہ میں کام شروع کردیا جائے گا۔ پانی اسٹاک وسپلائی کرنے، پودھے لگانے اور گڑھے کی کھدائی کے کام کو ترجیح دی جانی چاہئے۔
انہوں نے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر سے کہا کہ وہ مقامی مزدوروں کو جاب کارڈ سے منسلک کریں اور کام کو انجام دیں۔ نیز جہاں معاشرتی فاصلہ بنایا جائے گا اسی جگہ پر کام کیا جائے گا، مزدوروں کے لئے پانی، صابن، ماسک کا انتظام ہرحال میں کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ڈی ایم نے ہدایت جاری کی ہے کہ تمام عہدیدار اور گیا کے باشندے گھر سے نکلنے پر ماسک لگانا تمام لوگوں کے لئے لازمی ہے، بغیر ماسک لگائے نکلنے والوں پر کاروائی کی جائیگی۔
بڑھئی، گاڑی مرمتی سینٹر، پلمبر کی دکانیں کھلی رہیں گی۔ اینٹ بھٹے و گٹی کے کام بھی شروع کردئیے گئے ہیں۔ شادی اور آخری رسومات کے لئے بھی انتظامیہ نے ہدایت جاری کی ہے۔
انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جنازہ میں بیس سے زیادہ افراد ہرگز شامل نہیں ہونگے۔ شادی کی تقریب اگر منعقد کرنی ہے تو پہلے انتظامیہ سے اجازت لینی ہوگی، تبھی تقریب انجام دے سکتے ہیں۔
آج سے کچھ ملنے والی رعایتوں میں زیادہ تر رعایت دیہی علاقوں کو دی گئی ہیں، ان میں زیادہ تر زراعت اور سرکاری محکموں سے جڑے ہیں، اس رعایت سے کچھ حدتک کسان اور یومیہ مزدوروں کو فائدہ پہنچے گا تاہم شرائط پر کام نہیں کئے گئے تو رعایت لاک ڈاؤن تک ختم بھی کی جاسکتی ہے جبکہ شہری حلقوں میں جن چیزوں میں چھوٹ تھی وہ جاری رہیگی۔