قومی دارالحکومت دہلی کی شاہجہانی جامع مسجد میں آج جمعہ کی نماز کووڈ 19 کے رہنما ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ہی ادا کی گئی۔
دہلی میں بگڑتے حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے پہلے ایک ہفتہ کا کرفیو نافذ کیا گیا لیکن جب حالات بہتر نہیں ہوئے تو اس کرفیو میں ایک ہفتہ کے لیے مزید اضافہ کر دیا گیا۔
اس کرفیو کے سبب تمام مذہبی مقامات پر بھی یہ پابندی عائد کی گئی ہے کہ وہاں لوگ اکٹھا نہ ہوں۔ خواہ وہ مسجد ہو یا مندر سب جگہ سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے آج دہلی کی شاہی جامع مسجد میں کرفیو کے دوران رمضان المبارک کے تیسرے جمعہ کی نماز رہنما ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ادا کی گئی۔
ایسا پہلی بار نہیں ہوا کہ مسجد کو نمازیوں کے لیے بند کر دیا گیا ہو، اس سے قبل بھی گزشتہ برس رمضان المبارک میں تمام مذہبی مقامات کو حکومت کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے بند کردیا گیا تھا۔
نماز میں محض شاہی امام سید احمد بخاری کے علاوہ مسجد کے خادمین نے ہی باجماعت جمعہ کی نماز ادا کی جبکہ مسجد کے دروازوں کو بند رکھا گیا اور پولیس کے ساتھ ساتھ پیرا ملٹری فورسز کے جوان بھی نمازیوں کو روکنے کے لیے باہر کھڑے نظر آئے۔