جے این یو میں ہوئے پر تشدد واقعات کے بعد مسلسل حزب اختلاف کی جماعتوں کے سیاسی رہنما اپنا شدید رد عمل ظاہر کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر، فیس بک سمیت تمام سوشل میڈیا سائٹس پر گذشتہ رات سے یہ مسئلہ زیر بحث ہے، اور تمام رہنما اپنے اپنے نقطہ نظر سے اس معاملے پر حکومت کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔
کانگریس پارٹی کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے جے این یو طلبا و پروفیسرز پر ہوئے حملے کا ذمہ دار مرکزی حکومت کو ٹھہرایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جے این یو طلبا پر ہوئے شدت پسند حملے سے یہ بات صاف طور پر سامنے آرہی ہے کہ جے این یو جیسے ادارے میں بھی غنڈہ گردی اور دہشت گردی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
پارٹی ترجمان نے کہا کہ 'گذشتہ روز جے این یو میں تقریبا 300 نقاب پوش غنڈیے داخل ہوکر توڑ پھوڑ مچاتے ہیں، ہاسٹلوں میں گھس کر طلبا اور طلبا یونین کی صدر سمیت پروفیسرز پر جارحانہ حملہ کرتے ہیں'۔
یہ سارے واقعات جے این یو انتطامیہ اور دہلی پولیس کی موجودگی میں رونما ہو ئے، اس سے یہ بات صاف طور پر سمجھ میں آرہی ہے کہ ان تمام معاملوں کے پیچھے وزیرداخلہ امیت شاہ کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ' ایسا لگتا ہے کہ اس ملک کو اب جمہوریت اور قانون کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: کیا جامعہ مظاہرے کے دوران پولیس نے چلائی گولی؟
انہوں نے کہا کہ' میں وزیر اعظم اور امت شاہ سے اس حملے کے متعلق یہ سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ' غنڈے گرلز ہاسٹلز، سابر متی، کاویری اور دوسرے ہاسٹلوں میں گھستے ہیں طلبا کا زدوکوب کرتے ہیں، انہیں اینٹی نیشنل کہتے ہیں، ان سب کے باوجود مودی اور امیت شاہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔