ETV Bharat / city

دہلی تشدد معاملہ : شرجیل امام کی ضمانت عرضی خارج

جے این یو کے طالب علم شرجیل امام کی ضمانت عرضی کو خارج کردیا گیا ہے۔ شرجیل امام پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہری رجسٹر ( این آر سی) کے احتجاج کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے۔

شرجیل امام کی ضمانت عرضی خارج
شرجیل امام کی ضمانت عرضی خارج
author img

By

Published : Oct 22, 2021, 2:56 PM IST

دہلی کی ساکیت کورٹ نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کردیا ہے۔

شرجیل امام پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کے احتجاج کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے۔ شرجیل نے اس کیس سے متعلق ایک ضمانت کی عرضی دائر کی تھی، جسے عدالت نے آج خارج کردیا ہے۔

عدالت نے 22 اکتوبر کو حکم جاری کرتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ '13 دسمبر 2019 کو شرجیل کے ذریعہ دئیے گئے تقاریر کو پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ بیان واضح طور پر فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز زبان پر مبنی ہے۔ میرے خیال میں ' اس تقریر کے لہجہ اور تلخی سے عوامی سکون، امن اور ہم آہنگی پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں:دہلی: بھارت میں اقلیتی برادری محفوظ نہیں: فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

عدالت نے اپنے حکم میں سوامی وویکانند کا بھی حوالہ دیا کہ 'ہمارے خیالات جیسے ہوتے ہیں ہم ویسے ہی بنتے ہیں، لہذا آپ جو سوچتے ہیں اس کا خیال رکھیں، کیونکہ الفاظ ثانوی ہوتے ہیں، لیکن خیالات زندہ رہتے ہیں اور وہ دور تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں'۔

واضح رہے کہ ان لاء ایکٹیویٹیز پریوینشن ایکٹ (یو اے پی اے) کے الزامات کے تحت گرفتار شرجیل امام نے جولائی میں شمال مشرقی دہلی تشدد سے متعلق ایک کیس میں مقامی عدالت میں ضمانت کی عرضی داخل کی تھی۔

دہلی کی ساکیت کورٹ نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طالب علم شرجیل امام کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کردیا ہے۔

شرجیل امام پر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہری رجسٹر (این آر سی) کے احتجاج کے دوران اشتعال انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے۔ شرجیل نے اس کیس سے متعلق ایک ضمانت کی عرضی دائر کی تھی، جسے عدالت نے آج خارج کردیا ہے۔

عدالت نے 22 اکتوبر کو حکم جاری کرتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ '13 دسمبر 2019 کو شرجیل کے ذریعہ دئیے گئے تقاریر کو پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ یہ بیان واضح طور پر فرقہ وارانہ اور اشتعال انگیز زبان پر مبنی ہے۔ میرے خیال میں ' اس تقریر کے لہجہ اور تلخی سے عوامی سکون، امن اور ہم آہنگی پر برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں:دہلی: بھارت میں اقلیتی برادری محفوظ نہیں: فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ

عدالت نے اپنے حکم میں سوامی وویکانند کا بھی حوالہ دیا کہ 'ہمارے خیالات جیسے ہوتے ہیں ہم ویسے ہی بنتے ہیں، لہذا آپ جو سوچتے ہیں اس کا خیال رکھیں، کیونکہ الفاظ ثانوی ہوتے ہیں، لیکن خیالات زندہ رہتے ہیں اور وہ دور تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں'۔

واضح رہے کہ ان لاء ایکٹیویٹیز پریوینشن ایکٹ (یو اے پی اے) کے الزامات کے تحت گرفتار شرجیل امام نے جولائی میں شمال مشرقی دہلی تشدد سے متعلق ایک کیس میں مقامی عدالت میں ضمانت کی عرضی داخل کی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.