سپریم کورٹ دہلی کے تغلق آباد میں واقع سنت روی داس مندر کو منہدم کیے جانے کے معاملے میں اب 16ستمبر کو سماعت کرے گی۔
ہریانہ کانگریس کے سابق صدر اشوک تنور اور سابق مرکزی وزیر پردیپ جین نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے مندر کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا ہے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ پوجا کا حق آئینی حق ہے ایسے میں مندر کی تعمیر نو کرانے کے ساتھ دوبارہ مورتی رکھی جائے۔
عرضی میں مزید کہا گیا ہے کہ مندر 600 برس سے زیادہ قدیم ہے لہذا اس پر نئے قانون کا نفاذ نہیں ہوتا۔ عرضی میں پوجا کے حق اور آرٹیکل 21 اے کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔
عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے کبھی مندر توڑنے کا حکم نہیں دیا بلکہ اسے شفٹ کرنے کی بات کہی تھی اور جس طرح سے مندر کو توڑا گیا وہ بڑی سازش کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر گروروی داس مندرکو منہدم کیا گیا تھا۔ کورٹ نے گزشتہ 9 اگست کو دلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی اے) کو کارروائی کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت کے حکم پر کارروائی کرتے ہوئے ڈی ڈی اے نے 10 اگست کو مندر منہدم کردیا تھا۔