دہلی ہائی کورٹ نے آر کام اور ریلائنس انفراٹیل کے مالک انل امبانی کو بڑی راحت دی ہے۔ جسٹس وپن سنگھی کی بنچ نے امبانی کی دونوں کمپنیوں کے خلاف دیوالیہ کاروائی شروع کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف انڈیا پر پابندی عائد کرتے ہوئے کیس کی اگلی سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔
دراصل ممبئی کی این سی ایل ٹی نے اسٹیٹ بینک کی ایک درخواست کی سماعت کے دوران امبانی کے اثاثوں کا اندازہ لگانے کے لیے جیتندر کوٹھاری کو مقرر کیا تھا۔
انل امبانی نے اپنی کمپنیوں کو قرض دینے کے لیے اسٹیٹ بینک کو 1200 کروڑ روپے کی ذاتی بینک گارنٹی دی تھی۔
اس بینک گارنٹی کا استعمال کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے گذشتہ مارچ میں این سی ایل ٹی میں ایک درخواست دائر کی تھی، این سی ایل ٹی نے اس درخواست کی سماعت کرتے ہوئے ایک پیشہ ور فرد کی تقرری کا حکم دیا تھا۔
انل امبانی نے این سی ایل ٹی آرڈر کے خلاف ہائی کورٹ میں رجوع کیا ہے، جس میں انھوں نے اپنی درخواست میں دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کا حوالہ دیا ہے جس میں ہائی کورٹ نے انفرادی بینک گارنٹیوں کو چھڑانے کے معاملے میں دیوالیہ پن کے عمل پر روک لگادی تھی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ انشورنسسی اور دیوالیہ پن کوڈ کے تحت انفرادی بینک گارنٹیوں کو چھڑانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔