آل انڈیا پاور انجینئرز فیڈریشن کے ترجمان وی کے گپتا نے ایک بیان میں کہا کہ ایسا الیکٹری سٹی ایکٹ 2003 کی مخالفت میں کیا جائے گا اور اس ضمن میں نیشنل كوآرڈينیشن کمیٹی آف
الیکٹریسٹی ایملائز اینڈ انجینئرز سے منسلک تمام تنظیموں نے اپنی اکائیوں کے سربراہان کو نوٹس دے کر بتا دیا ہے کہ وہ آٹھ جنوری کو کام کاج کا بائیکاٹ کریں گے۔
فیڈریشن نے مرکزی وزارت توانائی کو ایک خط بھیج کر مطالبہ کیا ہے کہ توانائی کے شعبے کے انجینئروں کی تنظیموں کے نمائندوں سے پہلے بات چیت اور منظوری کے بغیر توانائی (ترمیمی) بل یا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے ۔
مسٹر گپتا نے کہا کہ حکومت کو الیکٹری سٹی ایکٹ، 2003 میں ترمیم سے قبل بجلی صارفین اور بجلی ملازمین پر اس کے منفی اثرات کا جائزہ لینا چاہئے ۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مجوزہ ترامیم کسانوں سمیت معاشرے کے کمزور طبقوں کے لیے بڑا دھچکا ہو گا کیونکہ تمام طرح کی سبسڈی بند کی جائے گی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مجوزہ تبدیلی بڑی بجلی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ہے اور مجوزہ بل کا مقصد بجلی سپلائی کے شعبے میں پرائیوٹ یونٹس کو بغیر سرمایہ کاری کے فوائد پہنچانا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ توانائی کی وزارت نے پرائیویٹ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ریاستوں اور بجلی بورڈ کے اعتراضات کو درکنار کیا ہے۔
فیڈریشن نے مطالبہ کیا ہے کہ سبھی بجلی خریداری کے معاہدوں کا صارفین کے مفاد میں جائزہ لیا جائے ۔