دہلی خواتین کمیشن کی چیف سواتی مالیوال نے آج کہا، "میں اس واقعہ سے بہت دکھی ہوں۔ یہ بڑی تشویش اور شرم کی بات ہے کہ چھوٹی بچیوں کی عصمت دری کے کیس بار بار ہمارے سامنے آرہے ہیں۔ یہ اس منیجمنٹ کی ناکامی ہے جو نوجوان لڑکیوں کی عصمت دری کے واقعات کو روکنے سے قاصر ہے۔ ہم پہلے بھی کئی بار اس معاملے کو اٹھا چکے ہیں لیکن یہ معاملات ختم ہوتے نظر نہیں آتے۔ سخت اقدامات سے ہی بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کو روکا جا سکتا ہے۔
ہماری ٹیم مسلسل متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کے ساتھ رابطے میں ہے اور ہم ہر ممکن طریقے سے ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔ میں دہلی پولیس سے اس معاملے میں فوری کارروائی کا مطالبہ کرتی ہوں، ملزمان کو فوراً گرفتار کیا جائے اور انہیں جلد سے جلد پھانسی پر لٹکایا جائے۔
کمیشن کو اطلاع ملی کہ جمعہ کے روز دہلی کے رنجیت نگر علاقے میں ایک بچی کی عصمت دری کی گئی۔ معلومات کے مطابق سات سالہ بچی کو ایک شخص نے 10 روپے کا نوٹ دینے کا لالچ دیا اور پھر اس کی عصمت دری کی۔ لڑکی کے والد اسے قریبی ہسپتال لے گئے لیکن اس کا خون وہاں نہیں رکا۔ اس کے بعد اسے دوسرے اسپتال میں ریفر کیا گیا ، جہاں بچی اس وقت نازک حالت میں داخل ہے۔ کمیشن کی ایک ٹیم مسلسل ہسپتال میں متاثرہ لڑکی کے ساتھ موجود ہے۔
معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے محترمہ سواتی مالیوال نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا۔کمیشن نے پولیس سے اس معاملے میں فوری کارروائی کرنے کو کہا ہے۔ کمیشن نے اس کیس میں درج ایف آئی آر کی تفصیلات مانگی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کمیشن نے دہلی پولیس سے ملزم کی گرفتاری کے بارے میں معلومات مانگی ہے۔ کمیشن نے پوچھا ہے کہ دہلی پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے کیا قدم اٹھا رہی ہے۔ دہلی خواتین کمیشن نے اس معاملے میں دہلی پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
یو این آئی