ETV Bharat / city

'کورونا گزشتہ سو سال کا سب سے سنگین معاشی بحران'

ریزرو بینک کے گورنر نے دہلی میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے ’کووڈ-19 کا کاروبار اور معیشت پر اثر‘ کے موضوع پر منعقد ورچوئل کانفرنس سے خطاب کیا۔

author img

By

Published : Jul 11, 2020, 7:45 PM IST

Coronavirus
Coronavirus

ریزرو بینک (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانتا داس نے ہفتہ کو کہا کہ کورونا وائرس(کووڈ-19) گزشتہ 100 سال کا سب سے سنگین معاشی و صحت بحران لے کر آیا ہے نیز اس کا ملازمتوں اور پیداوار پر منفی اثر پڑا ہے۔

انہون نے دہلی میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے ’کووڈ-19‘ کا کاروبار اور معیشت پر اثر‘موضوع پر منعقد ورچوئل کانفرنس میں کہا کہ کورونا کا پوری دنیا میں پیداواری صلاحیت، ملازمتوں اور لوگوں کی صحت پرمنفی اثرپڑا ہے۔ اس نے موجودہ عالمی نظام، عالمی ویلیو چین، مزدوری اور سرمائے کے بہاؤ کو متاثر کیا ہے۔ اس کا عالمی آبادی کے ایک بڑے حصے کی سماجی معاشی صورت حال پر منفی اثر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 وبا ہمارے معاشی اور مالی نظام کی طاقت اور لچک کا شاید سب سے بڑا امتحان ہے۔اس موجودہ بحران سے اپنے مالی نظام کی حفاظت اور معیشت کو مدد دینے کے لئے آر بی آئی نے متعدد تاریخی اقدام اٹھائے ہیں۔ کورونا بحران کے دوران آر بی آئی کی پالیسی فیصلے کی کامیابی بھلے ہی کچھ وقت بعد پتہ چلے لیکن وہ اب تک کامیاب محسوس ہو رہا ہیں۔

ریزرو بینک کے گورنر نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران سے ابھرنے کے لئے آر بی آئی نے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ آر بی آئی کی اہم ترجیح ترقی ہے لیکن مالیاتی استحکام بھی اتنا ہی اہم ہے۔ اس وبا کے سبب ہونے والے خطرے کی نشاندہی کے لئے آفسائٹ نگرانی نظام مضبوط کیا جا رہا ہے۔ وبا کی وجہ سے غیر کارکردگی بخش اثاثوں میں اضافہ ہوگا اور ساتھ ہی سرمائے میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ آر بی آئی نے مانیٹری پالیسی اقدام اٹھاتے ہوئے فروری 2019 میں کورونا وبا کے آغاز تک ریپو ریٹ میں تقریباً 135 بنیادی نکات کی کمی کی تھی۔ یہ اقدام معاشی ترقی کی رفتار میں آنے والی کمی کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹری ریویو کمیٹی نے مارچ اور مئی میں ہوئی پالیسی میٹنگ میں 115 بنیادی نکات میں کمی کا فیصلہ کیا۔ اس طرح سے فروری 2019 سے اب تک ریپو ریٹ میں مجموعی طور پر 250 بیس پوائنٹس کٹوتی ہوئی۔
آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ ہماری روزمرہ کی زندگیوں پرکورونا وباکا اثرپڑنے کے باوجود ادائیگی کانظام، مالیاتی منڈی سمیت ملک کا مالیاتی نظام بغیر کسی مداخلت کے کام کررہا ہے۔ لاک ڈاون کی پابندیوں میں نرمی سے بھارتی معیشت معمول پر آنے کا اشارہ دے رہی ہے حالانکہ یہ اب بھی غیر یقینی ہے کہ سپلائی چین کب مکمل طور پر کام کرے گا مطالبہ کی صورت حال معمول پر لوٹنے میں کتنا وقت لگے گا اور یہ وباہماری ترقی پر کیامستقل اثرات چھوڑ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی سب سے زیادہ ضرورت اعتماد کو برقرار رکھنا، مالی حالت کوبنائے رکھنا، ترقی کرنے اور موجودہ بحران سے مضبوطی سے ابرنے کا ہے۔ آر بی آئی کی ترجیح مالی استحکام، بینکاری نظام کو مضبوط بنانے اور معاشی سرگرمی کے استحکام کے مابین توازن قائم کرنا ہے۔

ریزرو بینک (آر بی آئی) کے گورنر شکتی کانتا داس نے ہفتہ کو کہا کہ کورونا وائرس(کووڈ-19) گزشتہ 100 سال کا سب سے سنگین معاشی و صحت بحران لے کر آیا ہے نیز اس کا ملازمتوں اور پیداوار پر منفی اثر پڑا ہے۔

انہون نے دہلی میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب سے ’کووڈ-19‘ کا کاروبار اور معیشت پر اثر‘موضوع پر منعقد ورچوئل کانفرنس میں کہا کہ کورونا کا پوری دنیا میں پیداواری صلاحیت، ملازمتوں اور لوگوں کی صحت پرمنفی اثرپڑا ہے۔ اس نے موجودہ عالمی نظام، عالمی ویلیو چین، مزدوری اور سرمائے کے بہاؤ کو متاثر کیا ہے۔ اس کا عالمی آبادی کے ایک بڑے حصے کی سماجی معاشی صورت حال پر منفی اثر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 وبا ہمارے معاشی اور مالی نظام کی طاقت اور لچک کا شاید سب سے بڑا امتحان ہے۔اس موجودہ بحران سے اپنے مالی نظام کی حفاظت اور معیشت کو مدد دینے کے لئے آر بی آئی نے متعدد تاریخی اقدام اٹھائے ہیں۔ کورونا بحران کے دوران آر بی آئی کی پالیسی فیصلے کی کامیابی بھلے ہی کچھ وقت بعد پتہ چلے لیکن وہ اب تک کامیاب محسوس ہو رہا ہیں۔

ریزرو بینک کے گورنر نے کہا کہ موجودہ معاشی بحران سے ابھرنے کے لئے آر بی آئی نے کئی قدم اٹھائے ہیں۔ آر بی آئی کی اہم ترجیح ترقی ہے لیکن مالیاتی استحکام بھی اتنا ہی اہم ہے۔ اس وبا کے سبب ہونے والے خطرے کی نشاندہی کے لئے آفسائٹ نگرانی نظام مضبوط کیا جا رہا ہے۔ وبا کی وجہ سے غیر کارکردگی بخش اثاثوں میں اضافہ ہوگا اور ساتھ ہی سرمائے میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ آر بی آئی نے مانیٹری پالیسی اقدام اٹھاتے ہوئے فروری 2019 میں کورونا وبا کے آغاز تک ریپو ریٹ میں تقریباً 135 بنیادی نکات کی کمی کی تھی۔ یہ اقدام معاشی ترقی کی رفتار میں آنے والی کمی کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مانیٹری ریویو کمیٹی نے مارچ اور مئی میں ہوئی پالیسی میٹنگ میں 115 بنیادی نکات میں کمی کا فیصلہ کیا۔ اس طرح سے فروری 2019 سے اب تک ریپو ریٹ میں مجموعی طور پر 250 بیس پوائنٹس کٹوتی ہوئی۔
آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ ہماری روزمرہ کی زندگیوں پرکورونا وباکا اثرپڑنے کے باوجود ادائیگی کانظام، مالیاتی منڈی سمیت ملک کا مالیاتی نظام بغیر کسی مداخلت کے کام کررہا ہے۔ لاک ڈاون کی پابندیوں میں نرمی سے بھارتی معیشت معمول پر آنے کا اشارہ دے رہی ہے حالانکہ یہ اب بھی غیر یقینی ہے کہ سپلائی چین کب مکمل طور پر کام کرے گا مطالبہ کی صورت حال معمول پر لوٹنے میں کتنا وقت لگے گا اور یہ وباہماری ترقی پر کیامستقل اثرات چھوڑ جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی سب سے زیادہ ضرورت اعتماد کو برقرار رکھنا، مالی حالت کوبنائے رکھنا، ترقی کرنے اور موجودہ بحران سے مضبوطی سے ابرنے کا ہے۔ آر بی آئی کی ترجیح مالی استحکام، بینکاری نظام کو مضبوط بنانے اور معاشی سرگرمی کے استحکام کے مابین توازن قائم کرنا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.