مسٹر انجان نے منگل کو مہاراشٹر کے وزیراعلی دویندر فڑنویس اور ڈپٹی وزیراعلی اجیت پوار کے استعفی کے اعلان کے بعد ایک بیان میں کہا ہے کہ اب یہ صاف ہوگیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو مرکز کی حکومت نے وزیراعظم کے اشارے پر مہاراشٹر کے گورنر کے عہدے کا غلط استعمال کرکے غیر اخلاقی اور غیر جمہوری طریقے سے مسٹر فڑنویس اور مسٹر پوار کو کرسی پر بٹھایا تھا۔
مسٹر پوار کے پہلے اور ان کے بعد مسٹر فڑنویس نے گورنر کو اپنے استعفی سونپ دینے کے بعد غیر اخلاقی اور غیر جمہوری سیاست کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری اتل کمار انجان نے کہا ہے کہ بی جے پی اور وزیراعظم ملک میں اخلاقیات کی بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں لیکن مہاراشٹر کے واقعہ نے ان کے سچ کو سب کے سامنے لا دیا ہے۔ ان کے اوش میگھ کا گھوڑا مہاراشٹر میں لہلہان ہو کر آزاد میدان میں گرپڑا ہے۔
گورنر کالی ٹوپی لگا کر ترچھی نظر سے آئین کے قتل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہیں شکست ملی ہے اور سپریم کورٹ نے بھارت کے آئین اور ایس آر بومئی کے معاملے میں دیئے گئے فیصلے کی لاج رکھ لی۔
مسٹر انجان نے کہا کہ اس پورے معاملے میں سیاہ پردے کے پس پردہ وزیر داخلہ امت شاہ نے کھیل کھیلا اور شکست کا منہ دیکھا، اب انہیں فوری طور سے وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفی دے دینا چاہئے۔