ETV Bharat / city

'بالغ لڑکی اپنی مرضی سے کسی کے ساتھ بھی رہنے کے لیے آزاد ہے'

author img

By

Published : Nov 25, 2020, 10:57 PM IST

دہلی ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ بالغ لڑکی کسی کے ساتھ بھی اپنی مرضی سے رہ سکتی ہے۔ اس کے فیصلے میں کسی کی بھی دخل اندازی نہیں ہونی چاہیے۔

Delhi High Court
دہلی ہائی کورٹ

جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس رجنیش بھٹناگر کی بینچ نے ایک لڑکی کی رشتہ دار کی قیدی کو تحفظ فراہم کرنے کی پٹیشن پر سماعت پر فیصلہ سناتے ہوئے دہلی پولیس کو یہ حکم دیا کہ لڑکی کو ببلو نامی لڑکے کے گھر پہنچائے، جس کے ساتھ لڑکی نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔

لڑکی کے بھائی نے ہائی کورٹ میں قیدی کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ بچی گذشتہ 12 ستمبر سے لاپتہ ہے۔ درخواست میں ، ببلو نامی لڑکے پر شبہ کیا گیا تھا۔ عدالت کے حکم پر دہلی پولیس نے بچی کو تلاش کیا اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا۔ جب عدالت نے بچی سے بات کی تو اس نے بتایا کہ وہ اپنی مرضی سے ببلو کے ساتھ گئی تھی اور اس نے اس سے شادی کرلی ہے۔

دہلی پولیس کی اسٹیٹس رپورٹ کے مطابق، بچی کی پیدائش سنہ 2000 میں ہوئی تھی۔ جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ بالغ تھی۔ مجسٹریٹ کے سامنے لڑکی کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ عدالت نے پایا کہ بچی بالغ ہے، لہذا وہ جس کے ساتھ رہنا چاہے رہ سکتی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے دہلی پولیس کو لڑکی کو ببلو کے گھر پہنچانے کی ہدایت کی۔

عدالت نے دہلی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ لڑکی کے بھائی اور والدین کو سمجھائیں کہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور بچی یا ببلو کو دھمکیاں نہ دیں۔ عدالت نے دہلی پولیس کو بیٹ کانسٹیبل کا فون نمبر فراہم کرنے کی ہدایت کی جہاں لڑکی ببلو کے ساتھ رہیگی تاکہ وہ ضرورت پڑنے پر پولیس کی مدد لے سکے۔

جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس رجنیش بھٹناگر کی بینچ نے ایک لڑکی کی رشتہ دار کی قیدی کو تحفظ فراہم کرنے کی پٹیشن پر سماعت پر فیصلہ سناتے ہوئے دہلی پولیس کو یہ حکم دیا کہ لڑکی کو ببلو نامی لڑکے کے گھر پہنچائے، جس کے ساتھ لڑکی نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے۔

لڑکی کے بھائی نے ہائی کورٹ میں قیدی کو تحفظ فراہم کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ بچی گذشتہ 12 ستمبر سے لاپتہ ہے۔ درخواست میں ، ببلو نامی لڑکے پر شبہ کیا گیا تھا۔ عدالت کے حکم پر دہلی پولیس نے بچی کو تلاش کیا اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا۔ جب عدالت نے بچی سے بات کی تو اس نے بتایا کہ وہ اپنی مرضی سے ببلو کے ساتھ گئی تھی اور اس نے اس سے شادی کرلی ہے۔

دہلی پولیس کی اسٹیٹس رپورٹ کے مطابق، بچی کی پیدائش سنہ 2000 میں ہوئی تھی۔ جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وہ بالغ تھی۔ مجسٹریٹ کے سامنے لڑکی کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ عدالت نے پایا کہ بچی بالغ ہے، لہذا وہ جس کے ساتھ رہنا چاہے رہ سکتی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے دہلی پولیس کو لڑکی کو ببلو کے گھر پہنچانے کی ہدایت کی۔

عدالت نے دہلی پولیس کو ہدایت کی کہ وہ لڑکی کے بھائی اور والدین کو سمجھائیں کہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں نہ لیں اور بچی یا ببلو کو دھمکیاں نہ دیں۔ عدالت نے دہلی پولیس کو بیٹ کانسٹیبل کا فون نمبر فراہم کرنے کی ہدایت کی جہاں لڑکی ببلو کے ساتھ رہیگی تاکہ وہ ضرورت پڑنے پر پولیس کی مدد لے سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.