بہار کے ضلع مدھے پورہ میں آر جے ڈی کارکنان نے ضلع ہیڈ کوارٹر سے پرانی بازار، مسجد چوک، پانی ٹنکی چوک، تھانہ چوک، سبھاش چوک، مین بازار، پورنیہ گولا چوک، کرپوری چوک سے ہوتے ہوئے کلکٹریٹ کے مرکزی دروازے پر پہنچ کر مظاہرہ کیا۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کسان مخالف بل واپس لیا جائے۔ اس دوران آر جے ڈی کارکنوں نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
اس موقع پر آر جے ڈی کے ضلعی صدر جئے کانت یادو نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت کسانوں کا مفاد چاہتی ہے تو کسانوں کے حق میں بل لائے تاکہ کاشتکار اپنے تمام پھلوں کی قیمت حاصل کرسکیں۔ چاہے سرکاری منڈی ہو یا تاجروں کے ہاتھ ، حکومت کی طرف سے طے شدہ کم سے کم سپورٹ قیمت پر کسانوں کی فصلیں فروخت ہوں۔ ایسا کرنے سے کسانوں کو اپنی فصلوں کی مناسب قیمت ملے گی اور کسانوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی بھی ممکن ہوسکے گی۔
پروفیسر اروند کمار نے کہا کہ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کی حکمرانی پر مجرموں کا غلبہ ہے۔ نوجوان روزگار کے لیے بھاگ رہے ہیں۔ اساتذہ سیل کے ریاستی صدر پروفیسر رندھیر یادو نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرنے کے بجائے روزگار کے مواقع کو ختم کررہی ہے۔
ڈاکٹر جواہر پاسوان نے کہا کہ حکومت کم سے کم سپورٹ قیمت دے کر کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرے۔ اروند یادو نے کہا کہ کسانوں ، مزدوروں ، نوجوانوں سمیت تمام افراد کو مرکزی اور ریاستی حکومت نے دوچار کیا ہے۔ آر جے ڈی اقلیتی سیل کے ریاستی جنرل سکریٹری عالم نے کہا کہ کسانوں کے بارے میں مرکزی اور ریاستی حکومت کی پالیسی ٹھیک نہیں ہے۔ نریندر مودی جو کسان مخالف بل لا رہے ہیں اس کی مخالفت میں طلباء ، نوجوان ، اقلیتوں سمیت تمام لوگ سڑک پر اتر رہے ہیں اور اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
مظاہرے کے بعد ، ضلعی صدر کی سربراہی میں وفد نے اے ڈی ایم اپیندر کمار کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔
موقع پر ریاستی ایگزیکٹو ممبر بھولا پرساد یادو ، دل موہن سنگھ ، ڈاکٹر دیو پرکاش ، سریکا پاسوان ، ڈاکٹر راجیش رتن مننا ، ڈاکٹر وجے ، امیت بھارتی ، جئے پرکاش یادو ، ڈاکٹر سریش کمار ، امریندر کمار یادو ، پرکاش کمار پنٹو ، بھارت بھوشن ، تیج نارائن یادو ، پرمیشوری یادو ، ارون کمار ، شیو نارائن سدا ، شیو نارائن سردار ، عیسیٰ اسلم ، نونیت کمار ، راہول راج ، یوگیندر رام ، مننا کمار سمیت آر جے ڈی کے دیگر کارکنان موجود تھے ۔