ریاست بہار کے ضلع دربھنگہ میں ریپ کا شکار ہوئی خاتون کو انصاف نہیں ملنے سے ناراض شوہر نے ایس ایس پی دربھنگہ کے دفتر کے سامنے سلفاس کی گولی کھالی، لیکن متاثرہ خاتون کو زہریلا مادہ کھانے سے بچا لیا گیا۔
وہاں موجود پولیس زہر کھانے والے شوہر کو فوری علاج کے لئے دربھنگہ میڈیکل کالج ہسپتال لے گئی، جہاں اس کا علاج چل رہا ہے، لیکن حالت کافی نازک بتا ئی جا رہی ہے۔
اطلاع کے مطابق اس خود کشی کی اصل وجہ دربھنگہ پولیس سے انصاف نہیں ملنا بتا یا جا رہا ہے،ابھی تک ریپ کے ملزم کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے، وہیں ملزم کی جانب سے مقدمے کو واپس لینے کی دھمکی مل رہی ہے-
اس واقعے سے پریشان متاثرہ خاتون کے شوہر نے سلفاس کی گولی کھانے کی کوشش کی تو خاتون نے شور مچایا، جس سے وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے اسے بچایا، پولیس والوں نے موقع سے دو سلفاس کی گولیاں بھی برآمد کی۔
وہیں اس حادثے پر متاثرہ خاتون نے کہا کہ اس کے شوہر نے زہر کی گولی کھا لی ہے، جسے پولیس نے اپنی کسٹڈی میں لےلیا ہے اور دربھنگہ میڈیکل کالج اسپتال میں علاج کے لئے بھرتی کرایا ہے، وہیں خاتون کو بھی خاتون پولیس نے اپنی کسٹڈی میں لیا ہے۔
بتادیں کہ گذشتہ چار اگست کی رات بہیرا تھانہ کے ایک گاؤں میں اس خاتون کو اغوا کر کے گودام میں لے جاکر اس کے ساتھ ریپ کیا گیا تھا۔ اس حادثے کے بعد متاثرہ خاتون نے بہیرا تھانہ میں شکایت درج کرائی لیکن اس کی فریاد نہیں سنی گئی۔
آئی جی دربھنگہ پنکج دراد کے دفتر کے سامنے بھی احتجاج کیا گیا، آئی جی نے ایک ہفتے کے اندر ملزم کی گرفتاری کی بات کہی تھی لیکن ابھی تک ملزم کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
وہیں آج ملزم کے کچھ رشتہ داروں نے متاثرہ خاتون کے گھر جاکر مقدمہ واپس لینے کی دھمکی بھی دی، جس کے بعد میاں بیوی نے ایس ایس پی دفتر پر آکر خود کشی کی کوشش کی۔
اس واقعہ پردربھنگہ ایس ایس پی بابو رام نے کہا کہ ملزم کی گرفتاری کے سلسلے میں لگاتار چھاپہ ماری کی جا رہی ہے-
انہوں نے کہا کہ ملزم کے فرار ہونے کی وجہ سے گرفتاری نہیں ہو پا رہی ہے، تھانہ انچارچ کو تین دن کی مہلت دی گئی ہے اگر تین دن میں ملزم کی گرفتاری نہیں ہوئی تو تھانہ انچارج پر کاروائی کی جائے گی۔