جو لوگ دن و رات سخت محنت کرتے ہیں، کامیابی ایک دن ان کے قدم چومتی ہے، خواہ حالات کتنے ہی مخالف کیوں نہ ہوں۔
ریاست چھتّیس گڑھ کے دارالحکومت بلاس پور گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول کے طالب علم منیش یادو اور اس کے ہم جماعت ساتھیوں نے مل کر اپنی نئی دریافت کے ذریعے حیرت انگیز کارنامہ انجام دیا ہے۔
واضح رہے کہ اس بار منیش یادو 24 نومبر سے 5 دسمبر تک روس کے سوچی میں منعقدہ حیاتیاتی وجنرک تحقیقی کانفرنس میں دنیا کو اپنی نئی ایجادات اٹل کرشی میترا اور بایو ٹوائلٹ سے متعارف کروائیں گے۔
ملک بھر سے آئے ہوئے 25 طلباء میں منیش واحد سرکاری اسکول بلاس پور کا طالب علم ہوگا جو شہر کے لئے فخر سے کم نہیں ہے۔
اطلاع کے مطابق کانفرنس میں روس کے صدر چائلڈ سائنسدانوں سے بات چیت کریں گے اور اس دوران ان طلبا کو تربیت دی جائے گی۔ حال ہی میں نیتی آیوگ نے بچہ سائنسدانوں کی ٹیم کے ذریعہ تیار کردہ روبوٹک اٹل کرشی میترا اور اسمارٹ بایو ٹوالیٹ کا انتخاب کیا تھا۔
خاص بات یہ ہے کہ بھارتی ریلوے نے بھی ٹرینوں میں اسمارٹ بایو ٹوائلٹ کے تصور کو تیار کرنا شروع کردیا ہے۔
دہلی میں منعقدہ انٹرنیشنل روبوٹک چیمپئن شپ میں اٹل کرشی مترا نے پورے ملک میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔
آپ کو بتا دیں کہ یہ ایک قسم کا روبوٹ ہے جو کاشتکاروں کے لئے مفید ہے، اس مشین کے ذریعے بیک وقت بہت سے زرعی کاموں میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔
مثال کے طور پر ہل چلانا، کٹائی کرنا، بونا، دوائی چھڑکنا وغیرہ، خاص بات یہ بھی ہے کہ اس ڈیوائس سے ماحول کو بالکل بھی نقصان نہیں پہنچتا ہے۔
بایو ٹوالیٹ ایک طرح کا آٹو میٹک بیت الخلا ہے جس میں 'اجو' بیکٹیریا کی مدد سے ویسٹ میٹریل کو کار آمد بنایا جاسکے گا ۔
یہ ٹوائلٹ عام طور پر بھارتی ریلوے میں گندے اور چاک کی پریشانی کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ اس کے لئے انسانی مشقت کی ضرورت نہیں ہے اس کااپنا پورا میکانزم ہے۔
صدر رام ناتھ کووند کی موجودگی میں یوم الاطفال کے موقع پر راشٹرپتی بھون میں اس ایجادات کی نمائش بھی ہوگی۔
منیش کے لیب استاد کا کہنا ہے کہ منیش اور اس کی ٹیم نے اس ایجاد کی خاطر دن رات کام کیا ہے۔
منیش کا کہنا ہے کہ گھر میں اسکی والدہ کے سوا اسکا کوئی نہیں لہذا انھیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن ان مسائل سے انھیں طاقت بھی حاصل ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: پرائیویٹ لائبریری کشمیری طلبا کے لیے اسکول بن گئی
منیش اور اس کی پوری ٹیم جو اپنی کم عمری میں ہی یہ ثابت کر دیا ہے کہ کچھ کرنے کا جذبہ انسانوں کو زمین سے آسمان تک لے جاسکتا ہے اور اس سفر میں حائل رکاوٹیں کامیابی کی سیڑھی ہیں۔