ETV Bharat / city

'دگ وجے سنگھ ہندو سماج کو بدنام کر رہے ہیں'

ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں 17 ستمبر کو سنت سماگم منعقد ہوا تھا۔ اس پروگرام میں دگ وجےسنگھ نے ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کی۔

author img

By

Published : Sep 19, 2019, 10:09 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 6:35 AM IST

دگوجے سنگھ کا بی جے پی پر حملہ

دگ وجے کے نشانے پر ایک بار پھر بھگوا اور بھاجپا تھی۔ انھوں نے الزام لگایا کہ مندروں کے پیچھے بھگوا کپڑے پہن کر ریپ کے واقعات ہو رہے ہیں۔ بھگوا کپڑے پہن کر لوگ چورن بیچ رہے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'ان کے سناتن دھرم کو بدنام کیا جا رہا ہے۔'

دگ وجے سنگھ نے بغیر کسی کا نام لیے کہا کہ 'ملک بھر میں مٹھ مندروں کو سیاست کا اڈہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اس کے خلاف لڑائی لڑنی ہوگی۔'

ان کے اس بیان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی میں ناراض دیکھی گئی۔ دگ وجے سنگھ کے بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی وشواس سارنگ نے کہا کہ 'دگ وجے سنگھ ہندو سماج اور بھگوا کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔'

اس واقعے کے بعد بھوپال کے کئی علاقوں میں راتوں رات مندروں کے باہر دگ وجے سنگھ کے لئے مندروں کے دروازے بند ہو کہ بینر اور پوسٹ لگا دیے گئے۔'

دگوجے سنگھ کا بی جے پی پر حملہ

وہیں کانگریس حکومت کے وزیر گووند سنگھ دگ وجے سنگھ کی حمایت میں آئے اور کہا دگ وجے سنگھ سے بڑا مذہبی اور ریتی ریواج ماننے والا شخص کوئی نہیں ہے۔ جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کے لو گ بھگوا پھن کر ایسے کام کر رہے ہے جس سے ہندو مذہب بدنام ہو رہا ہے۔

دگ وجے کے نشانے پر ایک بار پھر بھگوا اور بھاجپا تھی۔ انھوں نے الزام لگایا کہ مندروں کے پیچھے بھگوا کپڑے پہن کر ریپ کے واقعات ہو رہے ہیں۔ بھگوا کپڑے پہن کر لوگ چورن بیچ رہے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'ان کے سناتن دھرم کو بدنام کیا جا رہا ہے۔'

دگ وجے سنگھ نے بغیر کسی کا نام لیے کہا کہ 'ملک بھر میں مٹھ مندروں کو سیاست کا اڈہ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اس کے خلاف لڑائی لڑنی ہوگی۔'

ان کے اس بیان کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی میں ناراض دیکھی گئی۔ دگ وجے سنگھ کے بیان پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی وشواس سارنگ نے کہا کہ 'دگ وجے سنگھ ہندو سماج اور بھگوا کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔'

اس واقعے کے بعد بھوپال کے کئی علاقوں میں راتوں رات مندروں کے باہر دگ وجے سنگھ کے لئے مندروں کے دروازے بند ہو کہ بینر اور پوسٹ لگا دیے گئے۔'

دگوجے سنگھ کا بی جے پی پر حملہ

وہیں کانگریس حکومت کے وزیر گووند سنگھ دگ وجے سنگھ کی حمایت میں آئے اور کہا دگ وجے سنگھ سے بڑا مذہبی اور ریتی ریواج ماننے والا شخص کوئی نہیں ہے۔ جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کے لو گ بھگوا پھن کر ایسے کام کر رہے ہے جس سے ہندو مذہب بدنام ہو رہا ہے۔

Intro:دگ وجے دسنگھ کا بی جے پی پر حملہ۔ بھگوا کپڑے پھن کر لوگ کر رہے ہے غلط کام۔Body:بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں 17 ستمبر کو سنت سماگم منعقد ہوا تھا جس میں سابق وزیراعلی جلسے میں شرکت کی اور اس پروگرام میں دگ وجےسنگھ نے ایک بار پھر بھارتی جنتا پارٹی پر حملہ بولا ،ایک بار پھرنشانے پر بھگوا اور بھاجپا تھی۔ انھوں نے الزام لگایا کہ مندروں کے پیچھے بھگوا کپڑے پہن کر عصمت دری کے واقعات ہورہے ہیں۔بھگوا کپڑے پہن کر لوگ چورن بیچ رہے ہیں ۔ہمارے سناتن دھرم کو بد نام کیا جارہا ہےدگ وجے سنگھ نے بغیر کسی کا نام لیے کہاں تھی ملک بھر میں مٹھ مندروں کو سیاست کا اڈا بنانے کی کوشش ہورہی ہے اس کے خلاف لڑائی لڑنی ہوگی ۔
جس کے بعد بھارتی جنتا پارٹی میں بھاری ناراض دیکھی گئی اور بھارتی جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی ویشواس سارنگ نے کہا دگ وجے سنگھ ہندو سماج اور بھگوا کو بد نام کرنے کی کوشش کر رہے ہے۔ جس کے بعد بھوپال کے کئی علاقوں میں راتوں رات مندروں کے باہر دگ وجے سنگھ کیلئے مندروں کے دروازے بند ہو کے بینر اور پوسٹ لگا دیے گئے۔
وہیں کانگریس حکومت کے وزیر گووند سنگھ دگ وجے سنگھ کے سپورٹ میں آئے اور کہا دگ وجے سنگھ سے بڑا مذہبی ریتی ریواج ماننے والا شخص نہیں ہے۔جبکہ بھارتی جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کے لو گ بھگوا پھن کر ایسے کام کر رہے ہے جس سے ہندو مذہب بدنام ہو رہا ہے۔

بائٹ۔ ویشواس سارنگ۔ ۔۔۔۔رکن اسمبلی بے جے پی
بائٹ۔ گووند سنگھ۔ ۔۔۔۔۔کیبینٹ منسٹر ایم پیConclusion:دگ وجے سنگھ کے بیان سے بی جے پی نارض
Last Updated : Oct 1, 2019, 6:35 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.