ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں میں 'لوو جہاد' قانون کی مخالفت تیز ہوتی جا رہی ہے۔
'لوو جہاد' کے تعلق سے مسلم تنظیموں نے ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا پریس کانفرنس میں مسلم طبقے کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا گیا کہ 'لوو جہاد' سے لفظ 'جہاد' کو ہٹایا جائے ساتھ ہی مسلم طبقے کا صاف طور پر کہنا ہے کہ یہ قانون صرف ایک طبقے کو نشانہ بناتے ہوئے بنایا جارہا ہے۔
پریس کانفرنس میں مزید کہاگیا کہ' جو بھی قوانین بنتے ہیں وہ کسی خاص طبقے کے لیے نہیں ہوتے بلکہ بھارت کی جمہوریت کے مد نظر سبھی عوام کے لیے وہ یکساں ہوتے ہیں۔اس میں مذہب کو نہیں دیکھا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں: بھوپال: معروف ادباء و شعراء کو خراج عقیدت پیش کی گئی
پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ کی حکومت کہ اس رویہ سے مسلم طبقے میں مایوسی ہے۔ اگر حکومت مسلم سماج کے تعلق سے کچھ کرنا یا نافذ کرنا چاہتی ہے تو وہ ان معاملات پر مسلم دانشوران کے ساتھ مشورہ کرے تاکہ اس طرح کے قانون سے کسی کو تکلیف نہ ہو اور نہ کسی خاص طبقے کو نشانہ بنایا جائے۔