ETV Bharat / city

لکشدیپ کے خلاف بی جے پی کی سازش - رکن پارلیمان ڈاکٹر ناصر حسین

راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر ناصر حسین نے لکشدیپ میں ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے متعارف کرائے گئے نئے قوانین کو بی جے پی کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لکشدیپ کے سماج، کلچر، ماحولیات اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔

mp dr nasir hussain
راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر ناصر حسین
author img

By

Published : Jun 5, 2021, 1:55 PM IST

مرکز کے زیر انتظام علاقہ اور مسلم اکثریتی لکشدیپ کے تعلق سے نئے ریگولیشن کا مسودہ اس وقت موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ کئی سیاسی لیڈروں نے اسے لکشدیپ کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر ناصر حسین

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی اس سلسلے میں پی ایم مودی کو خط لکھ کر مداخلت کی اپیل کی ہے۔ راہل گاندھی نے خط کے ذریعہ پی ایم مودی سے گزارش کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے یہ یقینی بنائیں کہ مرکز کے زیر انتظام اس علاقہ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کے احکام کو واپس لیا جائے۔

اس سلسلے میں رکن پارلیمان ڈاکٹر ناصر حسین نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے لکشدیپ میں ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے جو نئے قوانین کو متعارف کیا گیا ہے وہ ایک سازش ہے کہ لکشدیپ کے سماج، کلچر اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کیا جائے۔ ڈاکٹر ناصر حسین نے ملک کی عوام سے اپیل کی کہ وہ لکشدیپ کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

لکشدیپ میں پیدا ہوئے پیچیدہ صورتحال کے متعلق تقریباً تمام اپوزیشن پارٹیوں نے مذمت کی ہے اور وزیر اعظم سے شکایت کی ہے کہ موجودہ ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کو فوری طور پر برخاست کیا جائے اور نئے قوانین کو مسترد کیا جائے۔

وہیں ریاست کیرالہ کی قانون ساز اسمبلی نے جزیرہ لکشدیپ کی پر امن فضا کو درہم برہم کرنے کے درپے ایڈمنسٹریٹر کو واپس طلب کرنے کے مطالبے پر مشتمل ایک قرار داد بھی منظور کی ہے۔

جس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ ایڈمنسٹریٹر اپنے مختلف اقدامات کے ذریعے یونین ٹریٹری جزیرے پر زعفرانی ایجنڈا مسلط کرنے اور کارپوریٹ مفادات کو پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ قرارداد میں جزیرے کے عوام کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متنازع اقدامات میں لکشدیپ ڈیولپمنٹ اتھارٹی ریگولیشن (ایل ڈی اے آر) 2021 نام کے قانون کی منظوری بھی شامل ہے، جس کے تحت مقامی انتظامیہ، عوام کی مرضی کے برخلاف مرکزی حکومت کو بے دریغ طاقت عطا کر رہی ہے۔ حیرت یہ ہے کہ ایسے قوانین کو نافذ کرنے کے لیے مقامی آبادی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

لکشدیپ انتہائی پُرامن علاقہ ہے، جہاں جرائم کی شرح تقریباً صفر ہے لیکن اس کے باوجود انتظامیہ نے سب سے پہلے جزائر میں'غنڈا ایکٹ' لگا دیا۔ ایک اور ایکٹ کے تحت دو سے زیادہ بچے رکھنے والے افراد پنچایت انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔ جانوروں کے تحفظ کے قانون کے ذریعے گائے کے گوشت پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی گئی ہے جب کہ شراب کی خرید و فروخت آسان بنانے کی تجویز ہے۔

مرکز کے زیر انتظام علاقہ اور مسلم اکثریتی لکشدیپ کے تعلق سے نئے ریگولیشن کا مسودہ اس وقت موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ کئی سیاسی لیڈروں نے اسے لکشدیپ کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر ناصر حسین

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی اس سلسلے میں پی ایم مودی کو خط لکھ کر مداخلت کی اپیل کی ہے۔ راہل گاندھی نے خط کے ذریعہ پی ایم مودی سے گزارش کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے یہ یقینی بنائیں کہ مرکز کے زیر انتظام اس علاقہ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کے احکام کو واپس لیا جائے۔

اس سلسلے میں رکن پارلیمان ڈاکٹر ناصر حسین نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے لکشدیپ میں ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے جو نئے قوانین کو متعارف کیا گیا ہے وہ ایک سازش ہے کہ لکشدیپ کے سماج، کلچر اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کیا جائے۔ ڈاکٹر ناصر حسین نے ملک کی عوام سے اپیل کی کہ وہ لکشدیپ کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

لکشدیپ میں پیدا ہوئے پیچیدہ صورتحال کے متعلق تقریباً تمام اپوزیشن پارٹیوں نے مذمت کی ہے اور وزیر اعظم سے شکایت کی ہے کہ موجودہ ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کو فوری طور پر برخاست کیا جائے اور نئے قوانین کو مسترد کیا جائے۔

وہیں ریاست کیرالہ کی قانون ساز اسمبلی نے جزیرہ لکشدیپ کی پر امن فضا کو درہم برہم کرنے کے درپے ایڈمنسٹریٹر کو واپس طلب کرنے کے مطالبے پر مشتمل ایک قرار داد بھی منظور کی ہے۔

جس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ ایڈمنسٹریٹر اپنے مختلف اقدامات کے ذریعے یونین ٹریٹری جزیرے پر زعفرانی ایجنڈا مسلط کرنے اور کارپوریٹ مفادات کو پورا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ قرارداد میں جزیرے کے عوام کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

متنازع اقدامات میں لکشدیپ ڈیولپمنٹ اتھارٹی ریگولیشن (ایل ڈی اے آر) 2021 نام کے قانون کی منظوری بھی شامل ہے، جس کے تحت مقامی انتظامیہ، عوام کی مرضی کے برخلاف مرکزی حکومت کو بے دریغ طاقت عطا کر رہی ہے۔ حیرت یہ ہے کہ ایسے قوانین کو نافذ کرنے کے لیے مقامی آبادی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

لکشدیپ انتہائی پُرامن علاقہ ہے، جہاں جرائم کی شرح تقریباً صفر ہے لیکن اس کے باوجود انتظامیہ نے سب سے پہلے جزائر میں'غنڈا ایکٹ' لگا دیا۔ ایک اور ایکٹ کے تحت دو سے زیادہ بچے رکھنے والے افراد پنچایت انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہوں گے۔ جانوروں کے تحفظ کے قانون کے ذریعے گائے کے گوشت پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی گئی ہے جب کہ شراب کی خرید و فروخت آسان بنانے کی تجویز ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.