ریاست کرناٹک کا شمالی حصہ حیدرآباد کرناٹک علاقہ آزادی کے بعد سے تعلیمی و معاشی اعتبار سے پسماندگی کا شکار رہا ہے، علاقے کے انھیں مسائل کو ختم کرنے کے لیے تقریباً 20 برس تک ایک طویل تحریک چلائی گئی، جس کے نتیجے میں سنہ 2013 میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں آرٹیکل 371 جے کو پاس کیا گیا۔
واضح رہے کہ دستور میں ایک دفعہ ہے آرٹیکل 371 جے جس کے تحت ریاست کو یہ خصوصی اختیار دیا جاتا ہے کہ وہ سماجی اور ترقیاتی اعتبار سے پچھڑے ہوئے علاقوں کے لیے قانون بنا سکتے ہیں۔
آرٹیکل 371 جے کی تحریک، اس کے نفاذ اور موجودہ حال کے متعلق ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات کرتے ہوئے ضلع رائچور سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی کارکن ڈاکٹر رزاق استاد نے بتایا کہ 2013 سے 2018 تک اس وقت کی برسر اقتدار کانگریس اور بعد میں کانگریس و جے ڈی ایس کی مخلوط حکومتوں کے دوران سالانہ فنڈس جاری کیے جاتے تھے اور ترقیاتی کام بھی ہوتے رہے تھے۔
رزاق استاد نے مزید بتایا کہ گزشتہ ڈیڑھ برسوں سے بی جے پی حکومت نے حیدرآباد کرناٹک علاقے کا نام بدل کر کلیان کرناٹک کردیا ہے لیکن آرٹیکل 371 جے کے صحیح نفاذ کے لیے سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے، جس کی وجہ سے تمام ترقیاتی کام رکے ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر رزاق استاد نے بتایا کہ اگر آرٹیکل 371 جے پر حکومت سنجیدہ نہیں ہوئی تو دوبارہ اس تحریک کو شروع کیا جائے گا تاکہ حکومت آرٹیکل 371 جے کے مقاصد کو پورا کرے۔
مزید پڑھیں: بی جے پی ریاستی یوتھ صدر کا دورہ یادگیر