کرناٹک وقف بورڈ کی جانب سے ریاست بھر کے اوقافی اداروں، مساجد و درگاہوں کو ایک سرکولر بھیج کر کہا گیا تھا کہ نوائز پولیوشن ریگولیشن کنٹرول 2000 رولز (صوتی آلودگی سے متعلق قانون) پر سختی سے عمل کریں جس کے تحت رات 10 بجے سے صبح 6 بجے تک لاؤڈ اسپیکر کا استعمال نہ کریں، اس سرکولر کے جاری ہونے کے بعد یہ خبر گردش کرنے لگی کہ کہ نماز فجر کی اذان بھی لاؤڈ اسپیکر سے نہیں دیے جانے کا فرمان جاری کیا گیا ہے۔
اس سرکولر کے متعلق کرناٹک وقف بورڈ کے رکن مولانا شافعی سعدی نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ سال وقف بورڈ کی ایک میٹنگ میں اس موضوع پر بات ضرور ہوئی تھی لیکن اس پر تفصیل سے بات نہیں ہوسکی تھی۔ انہوں نے اس سرکولر کے تعلق سے واضح لفظوں میں کہا کہ اس کا اذان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مولانا شافعی سعدی نے بتایا کہ فجر کی اذان کے علاوہ ہر نماز کے لیے دی جانے والی اذانیں ہمیشہ کی طرح لاؤڈ اسپیکر پر دی جاسکتی ہیں تاہم صوتی آلودگی کا خیال رکھا جانا چاہیے اور یہ سب پر نافذ ہوتا ہے۔
مولانا شافعی سعدی نے مزید بتایا کہ وقف بورڈ ہرگز کسی کی مذہبی آزادی کو چھیننے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سرکلر کے متعلق وقف بورڈ کی ایک خصوصی میٹنگ بلائی جائے گی اور اس پر تفصیلی گفتگو کی جائے گی تاکہ کسی طرح کے تنازع سے بچاجائے۔