دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے کسانوں کی تحریک سے متعلق ٹول کٹ سوشل میڈیا پر شیئر کرنے کے الزام میں گرفتار کی گئیں ماحولیاتی کارکن دشا روی کو پانچ دنوں کی پولیس حراست میں بھیج دیا ہے۔ دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے دشا کو بنگلورو سے گرفتار کیا تھا۔
دشا روی کے گرفتار ہونے کے بعد بنگلورو سینٹرل کے رکن پارلیمان پی سی موہن نے دشا کا موازنہ ممبئی کے 26/11 حملے کے مجرم اجمل قصاب سے کر دیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ برہان وانی بھی 21 سال کا تھا۔ اجمل قصاب بھی 21 سال کا ہی تھا۔ عمر بس ایک تعداد ہے۔ کوئی بھی قانون سے بڑھ کر نہیں ہے۔ قانون کو اپنا کام کرنے دیجیے۔ جرم ہمیشہ جرم ہی رہیگا۔ اس ٹویٹ کے ساتھ انہوں نے ہیش ٹیگ دشا روی کا استعمال کیا ہے اور ان کی ایک تصویر بھی شیئر کی ہے۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ جو لوگ دشا روی کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں انہیں دہلی پولیس کے بیان کو پڑھنا چاہیے۔ انہوں نے دہلی پولیس کا ٹویٹ بھی شیئر کیا ہے۔
دہلی پولیس نے آج دشا روی کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جس کے بعد کورٹ نے دشا کو پانچ دنوں کی پولیس حراست میں بھیجنے کا حکم دیا۔
دہلی پولیس کا الزام ہے کہ دیشا روی نے کسانوں کی تحریک سے متعلق اس دستاویز کو شیئر کیا جسے بین الاقوامی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے ٹویٹ کیا تھا۔ دیشا پر ٹول کٹ کے اس دستاویز کو ایڈٹ کر کے اس میں کچھ چیزیں جوڑنے اور اسے آگے فارورڈ کرنے کا الزام ہے۔
یہ ٹول کٹ (دستاویز) تب موضوع بحث بنا تھا جب اسے بین الاقوامی سطح پر مشہور سماجی کارکن گریٹا تھنبرگ نے کسان تحریک کی حمایت کرتے ہوئے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیا تھا۔ اس کے بعد دہلی پولیس نے گذشتہ 4 فروری کو ایف آئی آر درج کیا تھا۔
دہلی پولیس نے اس معاملے میں دفعہ 124 اے، 120 اے، اور 153 اے کے تحت ملک کو بدنام کرنے، مجرمانہ سازش رچنے اور نفرت کو فروغ دینے کے الزام میں ایف آئی آر درج کیا ہے۔