جنوری ماہ بھی اب ختم ہونے کو ہے لیکن سردی کی شدت میں کمی محسوس کیے جانے کے بجائے اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ صبح سے لیکر شام تک کہرے کے ساتھ سرد لہریں جاری ہیں۔ گذشتہ چار روز سے رامپور میں سورج کی روشنی نظر نہیں آئی ہے، جس کی وجہ سے روز مرہ کی عام زندگی کافی متاثر ہو گئی ہے۔
شدید سردی سے یوں تو تمام لوگ متاثر ہیں لیکن اس کا سب سے زیادہ منفی اثر یومیہ مزدوروں پر دکھائی دے رہا ہے۔ یومیہ مزدوروں کا کہنا ہے کہ شدید سردی کے باعث لوگ ابھی کام نہیں کرا رہے ہیں۔ وہ کام کی تلاش میں اڈے پر تو جاتے ہیں جب وہاں ان کو کوئی لینے نہیں پہنچتا ہے تو وہ مایوس اپنے گھر لوٹ آتے ہیں۔
یومیہ مزدور بالک رام کا کہنا ہے وہ اپنی مزدوری کے پیشہ سے ہی اپنے کنبہ کا گزر بسر کرتے ہیں لیکن کام نہیں ملنے کی وجہ سے اب گھر چلانا بھی بہت مشکل ہو گیا ہے۔
سردی کی وجہ سے ضلع میں اب تک کئی اموات بھی ہو چکی ہیں۔ سردی کے قہر کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اس شدید سردی سے خصوصی طور پر چھوٹے بچوں اور عمردراز لوگوں کو بچنے اور بچانے کی ضرورت ہے۔