ETV Bharat / city

آن لائن فرضی پاسپورٹ ویب سائٹس سے بچنے کی اپیل

پاسپورٹ دفتر کے افسر نے بتا یا کہ نوجوان پاسپورٹ اپلائی کرنے کے لیے صرف سرکاری ویب سائٹ کا استعمال کریں، اور اس کے لیے انہوں نے باقاعدہ سرکاری ویب سائٹ کی شناخت بھی کی ہے۔

author img

By

Published : Sep 12, 2019, 10:44 AM IST

Updated : Sep 30, 2019, 7:48 AM IST

آن لائن فرضی پاسپورٹ ویب سائٹس سے بچنے کی اپیل

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں علاقا ئی پاسپورٹ افسر نے ایک الرٹ جاری کرکے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فرضی ویبسائٹ پر پاسپورٹ اپلائی کرنے سے بچیں۔

بیرون ممالک بھیجنے کے نام پر پاسپورٹ کی فرضی ویبسائٹ ان دنوں نیٹ پر دستیاب ہیں۔

آن لائن فرضی پاسپورٹ ویب سائٹس سے بچنے کی اپیل

بریلی سمیت تمام اضلاع میں نوجواںوں کو ان دنوں نیٹ پر دستیاب فرضی ویب سائٹ کے ذریعے پاسپورٹ اپلائی کروایا جا رہا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ کئی مہینہ گزرنے کے باوجود جب پاسپورٹ نہیں آتا ہے تو نوجواںوں کو اپنے ساتھ ہوئی دھوکہ دہی کا علم ہوتاہے۔

علاقائی پاسپورٹ دفتر کے افسر نے بتا یا کہ نوجوان پاسپورٹ اپلائی کرنے کے لیے صرف سرکاری ویبسائٹ کا استعمال کریں، اور اس کے لیے انہوں نے باقاعدہ سرکاری ویبسائٹ کی شناخت بھی ک ہے۔

پاسپورٹ اپلیکیشن کی سرکاری فیس محض 1500 روپیہ ہے۔ جبکہ ان فرضی ویبسائٹس سے نوجوانوں سے دو سے چار ہزار روپیہ تک وصول کئے جا رہے ہیں۔

فوری پاسپورٹ بنوانے کی فیس موقع پر ہی جمع ہوتی ہے، جبکہ ان فرضی ویبسائٹ پرنقلی دعویٰ کرکے من موافق فیس وصولی جارہی ہے، جس کی وجہ سے درخواست دہندگان کو کافی نقصان ہو رہا ہے، لہذا نوجواںوں کو ایسی جعلی ویبسائٹ سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئ ہے۔

دراصل جب کوئ شخص نیٹ پر پاس پورٹ کی ویبسائٹ کھولتا ہے تو سب سے پہلے چھ فرضی ویبسائٹ کمپیوٹر اسکرین پر دکھائی دیتیں ہیں۔

پاسپورٹ اپلیکیشن کی فیس، اور طور طریقہ سے انجان لوگ ان ویبسائٹ پر اپنا تفصیلات بھرنا شروع کر دیتے ہیں، تفصیلات کا کالم مکمل ہونے کے بعد ہی فیس جمع کرنے کا آپشن آتا ہے، جو کریڈٹ کارڈ سے ہوتا ہے۔

یہاں جیسے ہی درخواست دہندہ اپنےکریڈٹ کارڈ کی تفصیل دیتا ہے تو اُس کے اکاؤنٹ سے 1500 روپے کے بجائے دو سے چار ہزار روپیہ کٹ جاتے ہیں۔

جبکہ اُس کی رسید محض 1500 روپیہ کی نکل کرآتی ہے۔ لہذا یہ مانا جاتا ہے کہ باقی رقم اپلائی کرنے کے پروسیس میں خرچ ہوا۔

کئی ماہ گزرنے کے باوجود جب پاسپورٹ نہیں آتا ہے تو نوجوان علاقائی دفتر میں جاکر پتہ کرتا ہے، تب علاقائی دفتر سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاسپورٹ کے لئے اپلائی ہی نہیں کیا گیا ہے، تب کہیں جاکر درخواست دہندہ کو اپنے ساتھ ہوئی دھوکہ دہی کا علم ہوتا ہے۔

بریلی میں علاقائ پاسپورٹ افسر محمد نسیم کے مطابق ان دنوں کئی ویبسائٹ کمپیوٹر کی اسکرین پر نظر آ رہے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی ہر ویبسائٹ کے آخر میں گی او وی ڈاٹ اِن لکھاہوتا ہے، یا پھر ڈاٹ او آر جی۔ ضرور لکھا ہوتا ہے۔

انہوں نے وزارت خارجہ کو ایک مکتوب لکھ کر اصرار کیا ہے کہ ان فرضی ویبسائٹ کو بند کرا دیا جائے، وزارت خارجہ نے اس معاملے کو حل کرنے کے لئے وزارت مواصلات سے مدد طلب کی ہے۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں علاقا ئی پاسپورٹ افسر نے ایک الرٹ جاری کرکے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فرضی ویبسائٹ پر پاسپورٹ اپلائی کرنے سے بچیں۔

بیرون ممالک بھیجنے کے نام پر پاسپورٹ کی فرضی ویبسائٹ ان دنوں نیٹ پر دستیاب ہیں۔

آن لائن فرضی پاسپورٹ ویب سائٹس سے بچنے کی اپیل

بریلی سمیت تمام اضلاع میں نوجواںوں کو ان دنوں نیٹ پر دستیاب فرضی ویب سائٹ کے ذریعے پاسپورٹ اپلائی کروایا جا رہا ہے۔

خاص بات یہ ہے کہ کئی مہینہ گزرنے کے باوجود جب پاسپورٹ نہیں آتا ہے تو نوجواںوں کو اپنے ساتھ ہوئی دھوکہ دہی کا علم ہوتاہے۔

علاقائی پاسپورٹ دفتر کے افسر نے بتا یا کہ نوجوان پاسپورٹ اپلائی کرنے کے لیے صرف سرکاری ویبسائٹ کا استعمال کریں، اور اس کے لیے انہوں نے باقاعدہ سرکاری ویبسائٹ کی شناخت بھی ک ہے۔

پاسپورٹ اپلیکیشن کی سرکاری فیس محض 1500 روپیہ ہے۔ جبکہ ان فرضی ویبسائٹس سے نوجوانوں سے دو سے چار ہزار روپیہ تک وصول کئے جا رہے ہیں۔

فوری پاسپورٹ بنوانے کی فیس موقع پر ہی جمع ہوتی ہے، جبکہ ان فرضی ویبسائٹ پرنقلی دعویٰ کرکے من موافق فیس وصولی جارہی ہے، جس کی وجہ سے درخواست دہندگان کو کافی نقصان ہو رہا ہے، لہذا نوجواںوں کو ایسی جعلی ویبسائٹ سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئ ہے۔

دراصل جب کوئ شخص نیٹ پر پاس پورٹ کی ویبسائٹ کھولتا ہے تو سب سے پہلے چھ فرضی ویبسائٹ کمپیوٹر اسکرین پر دکھائی دیتیں ہیں۔

پاسپورٹ اپلیکیشن کی فیس، اور طور طریقہ سے انجان لوگ ان ویبسائٹ پر اپنا تفصیلات بھرنا شروع کر دیتے ہیں، تفصیلات کا کالم مکمل ہونے کے بعد ہی فیس جمع کرنے کا آپشن آتا ہے، جو کریڈٹ کارڈ سے ہوتا ہے۔

یہاں جیسے ہی درخواست دہندہ اپنےکریڈٹ کارڈ کی تفصیل دیتا ہے تو اُس کے اکاؤنٹ سے 1500 روپے کے بجائے دو سے چار ہزار روپیہ کٹ جاتے ہیں۔

جبکہ اُس کی رسید محض 1500 روپیہ کی نکل کرآتی ہے۔ لہذا یہ مانا جاتا ہے کہ باقی رقم اپلائی کرنے کے پروسیس میں خرچ ہوا۔

کئی ماہ گزرنے کے باوجود جب پاسپورٹ نہیں آتا ہے تو نوجوان علاقائی دفتر میں جاکر پتہ کرتا ہے، تب علاقائی دفتر سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاسپورٹ کے لئے اپلائی ہی نہیں کیا گیا ہے، تب کہیں جاکر درخواست دہندہ کو اپنے ساتھ ہوئی دھوکہ دہی کا علم ہوتا ہے۔

بریلی میں علاقائ پاسپورٹ افسر محمد نسیم کے مطابق ان دنوں کئی ویبسائٹ کمپیوٹر کی اسکرین پر نظر آ رہے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی ہر ویبسائٹ کے آخر میں گی او وی ڈاٹ اِن لکھاہوتا ہے، یا پھر ڈاٹ او آر جی۔ ضرور لکھا ہوتا ہے۔

انہوں نے وزارت خارجہ کو ایک مکتوب لکھ کر اصرار کیا ہے کہ ان فرضی ویبسائٹ کو بند کرا دیا جائے، وزارت خارجہ نے اس معاملے کو حل کرنے کے لئے وزارت مواصلات سے مدد طلب کی ہے۔

Intro:up_bar_1_fake passport websites deceive youngsters_avb_7204399

بریلی سمیت تمام اضلاع میں نوجواںوِں کو بیرون ممالک بھیجنے کے نام پر پاسپورٹ کی فرضی ویبسائٹ ان دنوں نیٹ پر دستیاب ہیں۔ انہیں ویبسائٹ پر نوجواںوں سے اپلائ کروایا جا رہا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کئ مہینے گزرنے کے باوجود جب پاسپورٹ نہیں آتا ہے تو نوجواںوں کو اپنے ساتھ ہوئ دھوکہ دہی کی معلومات ہوتی ہے۔ اب علاقائ پاسپورٹ دفتر کے افسر نے الرٹ جاری کیا ہے کہ نوجوان صرف سرکاری ویبسائٹ پر اپلائ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس کے لئے انہوں نے باقاعدہ سرکاری ویبسائٹ کی شناخت بھی بتائ ہے۔ Body:بریلی میں علاقائ پاسپورٹ افسر نے ایک الرٹ جاری کرکے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فرضی ویبسائٹ پر پاسپورٹ اپلاٰئ کرنے سے بچیں۔ پاسپورٹ اپلیکیشن کی سرکاری فیس محض 1500 روپیہ ہے۔ جبکہ ان فرضی ویبسائٹس سے نوجوانوں سے دو سے چار ہزار روپیہ تک وصول کئے جا رہے ہیں۔ فوری پاسپورٹ بنوانے کی فیس موقع پر ہی جمع ہوتی ہے، جبکہ ان فرضی ویبسائٹ پر نقلی دعویٰ کرکے من موافق فیس وصولی جا رہی ہے۔ جس کی وجہ درخواست دہندگان کو کثری تعداد میں نقصان ہو رہا ہے۔ لہزا نوجواںو کو ایسی جعلی ویبسائٹ سے محتاط رہنے کی اپیل کی گئ ہے۔

دراصل جب کوئ شخص نیٹ پر پاس پورٹ کی ویبسائٹ کھولتا ہے تو سب سے پہلے چھ فرضی ویبسائٹ کمپیوٹر اسکرین پر دکھائ دیتی ہیں۔ پاسپورٹ اپلیکیشن کی فیس اور طور طریقہ سے انجان لوگ ان ویبسائٹ پر اپنا تفصیلات بھرنا شروع کر دیتے ہیں۔ تفصیلات کا کالم مکمل ہونے کے بعد ہی فیس جمع کرنے کا آپشن آتا ہے، جو کریڈٹ کارڈ سے ہوتا ہے۔ یہاں جیسے ہی درخواست دہندہ اپنا کریڈٹ کارڈ کی تفصیل دیتا ہے تو اُس کے اکاؤنٹ سے 1500 روپیہ کے بجائے دو سے چار ہزار روپیہ کٹ جاتے ہیں۔ جبکہ اُس کی رسید محض 1500 روپیہ کی نکلکر باہر آتی ہے۔ لہزا یہ مانا جاتا ہے کہ باقی رقم اپلائ کرنے کے پروسس میں خرچ ہو گئ ہوگی۔ کئ مہینے گزرنے کے باوجود جب پاسپورٹ نہیں آتا ہے تو نوجوان علاقائ دفتر میں جاکر معلومات کرتا ہے۔ علاقائ دفتر میں یہ معلوم ہوتا ہے کہ پاسپورٹ کے لئے اپلائ ہی نہیں کیا گیا ہے۔ تب کہیں جاکر درخواست دہندہ کو اپنے ساتھ ہوئ دھوکہ دہی کا احساس ہوتا ہے۔

بریلی میں علاقائ پاسپورٹ افسر محمد نسیم کے مطابق ان دنوں کئ ویبسائٹ کمپیوٹر کی اسکرین پر نظر آتی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کی ہر ویبسائٹ کے آخر میں گی او وی ڈاٹ اِن کھاہوتا ہے۔ یا پھر ڈاٹ او آر جی ضرور لکھا ہوتا ہے۔ انہوں نے وزارت خارجہ کو ایک مکتوب لکھکر اصرار کیا ہے کہ ان فرضی ویبسائٹ کو بند کرا دیا جائے۔ اب وزارت خارجہ نے اس معاملے کو حل کرنے کے لئے وزارت مواصلات سے مدد مانگی ہے۔

بائٹ ۔۔01۔۔ محمد نسیم، علاقائ پاسپورٹ آفیسر، بریلیConclusion:مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
Last Updated : Sep 30, 2019, 7:48 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.