ETV Bharat / city

اساتذہ کو 72 مہینوں سے تنخواہ نہیں ملی - ہند نے ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس

ریاست اتر پردیش کے ضلع بریلی میں مدارس کے اساتذہ کو گزشتہ 72 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم دیا۔ اساتذہ قرض میں ڈوب چکے ہیں اور اب گھر کی اخراجات کو پورا کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔

بریلی میں مدرسہ استاد
author img

By

Published : Sep 26, 2019, 11:24 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 4:15 AM IST

ملک کے سابق وزیر اعظم مرحوم اٹل بہاری واجپئی کے زیر اہتمام حوصلہ مند مدرسہ جدید کاری اسکیم ہندوستان کی 18 ریاستوں میں شروع کی گئی تھی۔ جس کے تحت حکومت ہند نے ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس، سوشل سائنس اور کمپیوٹر جیسے جدید مضامین میں تعلیم دینے کے لئے ہر مدرسے میں تین جدید اساتذہ کا تقرر کیا تھا۔

اس کے تحت مرکزی حکومت نے گریجویٹ اساتذہ کو ماہانہ 6 ہزار روپے اور پوسٹ گریجویٹ کو ماہانہ 12 ہزار روپے بطور تنخواہ دینے کا انتظام طے کیا تھا۔ اس وقت اترپردیش میں مذکورہ اسکیم کے تحت 22500 اساتذہ اپنی محنت اور جزبہ کے دم پر 15 لاکھ طلباء طالبات کی زندگی کو علم کی روشنی سے افضل بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔

بریلی میں مدرسہ استاد

ان اساتذہ نے بریلی ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم سپرد کر کے اپنی پریشانی بیان کی ہے۔ ان اساتذہ کو سیشن 2014۔2013 سے لیکر 2020-2019 یعنی 72 ماہ سے تنخواہ کی ادائگی نہیں ہوئ ہے۔ جس کی وجہ سے ان کو کنبہ کی پرورش میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ تمام اساتذہ براہ راست یا بلا واسطہ قرض میں مبتلا ہیں اور کنبہ فاقہ کشی کی راہ پر غامزن ہے۔ اس پریشانی کی وجہ سے اتر پردیش میں 30 کے قریب اساتذہ نے یا تو خودکشی کر لی ہے یا پھر دل کا دورہ پڑنے سے اُن کی موت ہوگئی ہے۔

اساتذہ کا وفد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے اعلیٰ افسران اور وزراء سے متعدد مرتبہ ملکر اپنی تنخواہ جاری کرانے کی گزارش کر چکا ہے۔ ہر مرتبہ یقین دہانی کی گئ ہے، جائز حق اب تک نہیں ملا ہے۔ بریلی کے مدرسہ جدید اساتزہ نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کرکے صدر مجہوریہ کے نام ایک میمورنڈم سپرد کرکے گزارش کی ہے کہ گزشتہ 72 مہینے سے تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے تمام اساتزہ کو کنبہ کے ساتھ اجتماعی خودکشی کرنے کی اجازت دی جائے۔

ملک کے سابق وزیر اعظم مرحوم اٹل بہاری واجپئی کے زیر اہتمام حوصلہ مند مدرسہ جدید کاری اسکیم ہندوستان کی 18 ریاستوں میں شروع کی گئی تھی۔ جس کے تحت حکومت ہند نے ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس، سوشل سائنس اور کمپیوٹر جیسے جدید مضامین میں تعلیم دینے کے لئے ہر مدرسے میں تین جدید اساتذہ کا تقرر کیا تھا۔

اس کے تحت مرکزی حکومت نے گریجویٹ اساتذہ کو ماہانہ 6 ہزار روپے اور پوسٹ گریجویٹ کو ماہانہ 12 ہزار روپے بطور تنخواہ دینے کا انتظام طے کیا تھا۔ اس وقت اترپردیش میں مذکورہ اسکیم کے تحت 22500 اساتذہ اپنی محنت اور جزبہ کے دم پر 15 لاکھ طلباء طالبات کی زندگی کو علم کی روشنی سے افضل بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔

بریلی میں مدرسہ استاد

ان اساتذہ نے بریلی ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم سپرد کر کے اپنی پریشانی بیان کی ہے۔ ان اساتذہ کو سیشن 2014۔2013 سے لیکر 2020-2019 یعنی 72 ماہ سے تنخواہ کی ادائگی نہیں ہوئ ہے۔ جس کی وجہ سے ان کو کنبہ کی پرورش میں مشکل پیش آ رہی ہے۔ تمام اساتذہ براہ راست یا بلا واسطہ قرض میں مبتلا ہیں اور کنبہ فاقہ کشی کی راہ پر غامزن ہے۔ اس پریشانی کی وجہ سے اتر پردیش میں 30 کے قریب اساتذہ نے یا تو خودکشی کر لی ہے یا پھر دل کا دورہ پڑنے سے اُن کی موت ہوگئی ہے۔

اساتذہ کا وفد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے اعلیٰ افسران اور وزراء سے متعدد مرتبہ ملکر اپنی تنخواہ جاری کرانے کی گزارش کر چکا ہے۔ ہر مرتبہ یقین دہانی کی گئ ہے، جائز حق اب تک نہیں ملا ہے۔ بریلی کے مدرسہ جدید اساتزہ نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کرکے صدر مجہوریہ کے نام ایک میمورنڈم سپرد کرکے گزارش کی ہے کہ گزشتہ 72 مہینے سے تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے تمام اساتزہ کو کنبہ کے ساتھ اجتماعی خودکشی کرنے کی اجازت دی جائے۔

Intro:up_bar_1_modern madarsa teacher agitation_avb_7204399

بریلی میں مدرسہ اساتزہ کو گزشتہ 72 مہینے سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ اس سلسلہ میں انہوں نے ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم دیا۔ اساتزہ قرض میں ڈوب چکے ہیں اور اب گھر کی اخراجات کی ذمہ داری ادا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔
Body:
ملک کے سابق وزیر اعظم مرحوم اٹل بہاری واجپئی کے زیر اہتمام حوصلہ مند مدرسہ جدید کاری اسکیم ہندوستان کی 18 ریاستوں میں شروع کی گئی تھی۔ جس کے تحت حکومت ہند نے ہندی، انگریزی، ریاضی، سائنس، سوشل سائنس اور کمپیوٹر جیسے جدید مضامین میں تعلیم دینے کے لئے ہر مدرسے میں تین جدید اساتذہ کا تقرر کیا تھا۔

اس کے تحت مرکزی حکومت نے گریجویٹ اساتذہ کو ماہانہ 6 ہزار روپے اور پوسٹ گریجویٹ کو ماہانہ 12 ہزار روپے بطور تنخواہ دینے کا انتظام طے کیا تھا۔ اس وقت اترپردیش میں مذکورہ اسکیم کے تحت 22500 اساتذہ اپنی محنت اور جزبہ کے دم پر 15 لاکھ طلباء طالبات کی زندگی کو علم کی روشنی سے افضل بنانے کے لئے کوشاں ہیں۔

ان اساتزہ نے بریلی ضلع مجسٹریٹ کو ایک میمورنڈم سپرد کرکے اپنی پریشانی بیان کی ہے۔ ان اساتذہ کو سیشن 2014۔2013 سے لیکر 2020-2019 یعنی 72 ماہ سے تنخواہ کی ادائگی نہیں ہوئ ہے۔ جس کی وجہ سے انکو کنبہ کی پرورش میں مشکل پیش آرہی ہے۔ تمام اساتذہ براہ راست یا بلا واسطہ قرض میں مبتلا ہیں اور کنبہ فاقہ کشی کی راہ پر غامزن ہے۔ اس پریشانی کی وجہ سے اتر پردیش میں 30 کے قریب اساتذہ نے یا تو خودکشی کر لی ہے یا پھر دل کا دورہ پڑنے سے اُنکی موت ہوگئی ہے۔

اساتذہ کا وفد مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کے اعلیٰ افسران اور وزراء سے متعدد مرتبہ ملکر اپنی تنخواہ جاری کرانے کی گزارش کر چکا ہے۔ ہر مرتبہ یقین دہانی کی گئ ہے، جائز حق اب تک نہیں ملا ہے۔ بریلی کے مدرسہ جدید اساتزہ نے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کرکے صدر مجہوریہ کے نام ایک میمورنڈم سپرد کرکے گزارش کی ہے کہ گزشتہ 72 مہینے سے تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے تمام اساتزہ کو کنبہ کے ساتھ اجتماعی خودکشی کرنے کی اجازت دی جائے۔

بائٹ ۔۔01۔۔ سید شارق علی بخاری، جدید مدرسہ اساتزہ، بریلی
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
Last Updated : Oct 2, 2019, 4:15 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.