بریلی: بھارت اور نیپال کے درمیان صدیوں سے بیٹی روٹی کا رشتہ چلتا آرہا ہے۔ ان باتوں کا اظہار خیال نیپال سے بریلی پہنچے علمائے دین کے ایک وفد نے کیا۔ ہند و نیپال کے روحانی رشتوں کو مضبوط کرنے کے مقصد سے نیپال کے علما اور دانشوروں کا ایک وفد بریلی میں واقع درگاہ اعلیٰ حضرت پر حاضری دینے پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں: اعلی حضرت حج ہاؤس میں 400 بیڈ پر مشتمل آئی سولیشن وارڈ تیار
قومی علماء کونسل نیپال کے جنرل سیکریٹری مولانا نور محمد خالد مصباحی نے کہا کہ وہ اعلیٰ حضرت کے صوفیانہ مشن کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہیں۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ حضرت نے تصوف کے فروغ، علم اور عمل کے لیئے تاعمر کام کیا تھا۔ نظریہ تصوف ایک عقیدتی نظریہ اور فکر کا نام ہے۔ اسی نظریہ نے پوری دنیا کو ایک دھاگے میں باندھ کر رکھا ہے۔ یہی نظریہ تصوف، ہند اور نیپال کی سب سے بڑی طاقت ہے۔
پروگرام کے منتظم مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا کہ اعلیٰ حضرت کی تعلیمات اور اُن کی کتابیں پوری دنیا کو علم کی روشنی سے روشن کر رہی ہیں۔ دونوں ممالک کے علمائے کرام کی مشترکہ تقریب، عوام کی آمد رفت اور حکمرانوں کے لیئے عقیدت کے اطوار سے ایک پُل کا کام کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کے سب سے بڑے علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کا انتقال