جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک جج کو فرضی سند پر نوکری حاصل کرنے پر سروس سے برخواست کر دیا ہے۔
محکمہ قانون، انصاف و پارلیمانی اموارت کے سیکریٹری آنچل سیٹھی کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں محمد یوسف الائی کو نوکری سے برخواست کیا گیا ہے۔
آچل سیٹھی نے کہا کہ مذکورہ شخص نے جعلی سند پر نوکری حاصل کی تھی۔
محمد یوسف الائی بارہمولہ کے میرگنڈ علاقے کے رہنے والے ہیں اور سنہ 2000 میں محکمہ قانون میں بطور جج تعینات ہوئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بانڈی پورہ کے سوناواری علاقے کے باشندے ہیں اور اسی علاقے کی جعلی بیک وارڈ (Backward) سند حاصل کرکے نوکری حاصل کی تھی۔
جاوید گیلانی نامی ایک شخص نے محمد یوسف الائی کے خلاف عدالت میں شکایت درج کی تھی کہ انکی سند فرضی ہے جس کے بعد عدالت عالیہ نے جاوید گیلانی کی شکایت کے حق میں فیصلہ سنایا۔
ہائی کورٹ نے فل کورٹ کو مزید فیصلہ سنانے کے لئے یہ مقدمہ پیش کیا تھا جنہوں نے یوسف الائی کو برخواست کرنے کا فیصلہ سنایا۔
مزید پڑھیں: شوپیان: حادثاتی فائرنگ سے میجر ہلاک
آنچل سیٹھی کی جانب سے جاری کردہ حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ فل کورٹ کے فیصلے کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے محمد یوسف الائی کو نوکری سے برخواست کیا ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ یوسف الائی دو سال کے بعد نوکری سے سبکدوش ہونے والے تھے۔