ریاست مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں ناجائز قبضہ کے خلاف احتجاج کررہے ایم ڈی ایف کے کارکنان کو پولیس نے ہنگامہ کرنے کے الزام میں حراست میں لیا ۔
مالیگاؤں میں بروز جمعہ 30 اکتوبر 2020 کو سلیمانی چوک پر مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی جانب سے رضوان بیٹری والا کے ہمراہ زبردست دھرنا آندولن اور جیل بھرو تحریک چلائی گئی.شہر میں بے انتہا بڑھتا ناجائز قبضہ، سڑکوں کی خستہ حالی، گٹر اور پانی کی نکاسی کا معاملہ، کارپوریشن میں ہورہی لوٹ کھسوٹ کے خلاف دھرنا دیا گیا۔
پولیس کے بھاری بندوبست میں پوری شدت کے ساتھ یہ دھرنا جاری رہا.احتشام شیخ (صدر ایم ڈی ایف) نے کہا کہ عوام ٹیکس ادا کرتی ہے لیکن کام کیوں نہیں ہوتا ہے۔ کون اس کا ذمہ دار ہے؟ اگر کوئی ترقی کی بات کرتا ہے تو اس آواز کو دبانے کی کوشش کی جاتی ہے.
عمران راشد (نائب صدر ایم ڈی ایف) نے اپنی پر جوش تقریر میں کہا کہ ہم یہاں راستہ بند کرنے نہیں بلکہ راستہ شروع کرنے بیٹھے ہیں.ناجائز قبضہ اور سڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ سے حادثات ہورہے ہیں اس کا ذمہ دار کون ہیں؟ سرکار اور انتظامیہ کسی طرح کا ایکشن کیوں نہیں لیتے؟ ہم یہاں سے اٹھ جائیں گے لیکن کیا پولس اس بات کی ذمہ داری لے گی کہ غیر قانونی قبضہ اور سڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ سے جتنے بھی حادثات ہوں گے اس کی ایف آئی آر کمشنر، ڈپٹی کمشنر، انجینئر اور ٹھیکہ دار پر درج کی جائےگی.
عمران راشد نے مزید کہا کہ پولس عوام کی خادم ہوتی ہے.عوام کی سیوا کرتی ہے اور ہم بھی مالیگاؤں کی لاکھوں عوام کی خدمت کے لئے ان کے مسائل اور تکالیف کو دور کرنے کے لئے یہاں دھرنا دے رہے ہیں اس لئے پولس زور زبردستی کرنے کی کوشش نہ کریں.ہمارا مطالبہ ہے کہ شہر مسائل حل ہوں ۔اور کارپوریشن کمشنر کو یہاں بلایا جائے.ہم کئی مہینوں سے کارپوریشن کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن کام جس طرح ہونا چاہئے ویسا نہیں ہورہا ہے..
عمران راشد نے جیسے ہی اپنی تقریر ختم کی پولس نے انہیں اور انکے ساتھیوں کو اپنی حراست میں لے لیا ۔ جہاں پر عوام نے جم کر نعرے بازی بھی کی۔ احتشام شیخ، عمران راشد صابر سر،رضوان بیٹری والا اور دیگر اراکین کو پولس نے اپنی حراست میں لے کر ایف آئی آر بھی درج کی۔ دو سے تین گھنٹے بعد تمام اراکین کو رہا بھی کردیا گیا.اب دیکھنا یہ ہے کہ اس دھرنے کا کتنا اور کہاں تک اثر ہوتا ہے.