دراصل ہندوستان کو 15 اگست 1947 کو آزادی ملی تھی، لیکن اس وقت مراٹھواڑہ، تلنگانہ اور کرناٹک کے کچھ حصوں میں نظام کی حکومت تھی۔
آزادی پسند جنگجوؤں نے سوامی رامانند تیرتھ کی سربراہی میں مراٹھواڑہ کے علاقے کو آزاد کرانے کے لئے حیدرآباد کے ساتھ ایک لڑائی لڑی، جس کے بعد مراٹھواڑہ 17 ستمبر 1948 کو آزاد ہو گیا۔ مراٹھ واڑہ میں 16 اضلاع ہیں۔
وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مراٹھواڑہ کی ترقی کے لئے مسلسل محنت کر رہی ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلی نے کئی منصوبوں کا تذکرہ کیا۔ مراٹھواڑہ میں خشک سالی کی صورتحال پر وزیر اعلی نے واٹر گریڈ اسکیم کے بارے میں بتایا۔
وزیراعلی نے مذید کہا کہ مراٹھواڑہ کو پسماندہ خطے سے ترقی پسند بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھواڑہ کو آزادی ملی ہے لیکن اب یہاں کے لوگوں کی اور ان کی خود کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اسے ترقی کی راہ پر لائیں۔
اورنگ آباد سدھارتھ گارڈن میں جہاں مکتی سنگرام منایا جا رہا تھا وہیں ڈاکٹر منگلا بورکر نے اپنے ہاتھ سے بنے آزاد جنگجوؤں کے 122 پورٹریٹ کی نمائش کی
اس موقع پر اورنگ آباد میں ایک کلومیٹر ترنگا یاترا نکالی گئی۔ یہ ریلی اورنگ آباد کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے ایس بی کالج پہنچی۔