مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے ترال اور اونتی پورہ میں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سرحد پار سے کشمیری نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف دھکیلنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ترال اور اونتی پورہ پولیس نے فوج کی 42 آر آر اور سی آر پی ایف کی 180 بٹالین کی مدد سے علاقے میں سرگرم جیش محمد نامی عسکری تنظیم کے ایک نیٹ ورک کو بے نقاب کیا ہے اور اس نیٹ ورک کے ساتھ کام کرنے والے چھ نوجوان کو گرفتار کیا ہے جو ماضی قریب میں علاقے میں گرینڈ پھینکنے میں ملوث تھے۔
اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوے ایس ڈی پی او ترال ڈاکٹر اعجاز ملک نے میڈیا کو بتایا کہ 'انہوں نے چھ نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے، جو ڈی ڈی سی انتخابات میں امیدواروں اور ایس پی اوز کو دھمکانے کی کوشش کر رہے تھے۔'
ان کا مزید کہنا ہے کہ 'یہ نوجوان پاکستانی تنظیم کے اشاروں پر یہ سارا کام انجام دے رہے تھے اور ان کی گرفتاری سکیورٹی ایجنسیوں کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دی جا سکتی ہے، کیونکہ یہ لوگ الیکشن بائیکاٹ کے متعلق پوسٹر چسپاں کرنے اور امن و امان میں رخنہ اندازی کی کوششیں کر رہے تھے اور یہ بات انہوں پوچھ گچھ کے دوران قبول بھی کی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: گاندربل میں سکیورٹی فورسز پر حملہ، تین اہلکار زخمی
پولیس نے اپنے ایک بیان میں گرفتار شدگان کی شناخت اعجاز احمد ساکن لرو، محمد امین خان ساکن ہندورہ، عمر جبار ساکن واگڈ، سہیل احمد ساکن ڈوگری پورہ اونتی پورہ، سمیر لون ساکن ڈار گنائی گنڈ اور رفیق احمد خان ساکن ہندورہ ترال کے بطور کی ہے اور بتایا ہے کہ ان کے قبضے سے قابل اعتراض مواد بھی برآمد ہوا ہے۔