علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ کامرس کے زیر اہتمام بھارت میں سیاحت کے شعبہ کے لیے درکار ہنر اور رجحانات کے موضوع پر ہفت روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ' اے ایم یو میں سیاحت کے ایک علیحدہ شعبہ کا قیام وقت کا تقاضا ہے، کیونکہ سیاحت میں روزگار کے کافی مواقع موجود ہیں اور سیاحت کا شعبہ دن بدن ترقی کر رہا ہے۔
ورکشاپ کا انعقاد مرکزی حکومت کے وزارت سیاحت کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پروفیسر منصور نے کہا کہ' علاج کی خرچ کی تفصیلات کے ساتھ اعلی معیاری ہسپتالوں کی تشہیر کرکے ملک میں طبی سیاحت کی بھی حوصلہ افزائی کی جا سکتی ہے۔ یورپ اور امریکہ کے مقابلے بھارت میں علاج میں خرچ کم ہے، یہاں اسپیشلسٹ ہسپتال بھی کثیر تعداد میں موجود ہیں جس کا فائدہ ملک کو ہوسکتا ہے'۔
اجلاس کے مہمان خصوصی مسٹر ضیاءالدین (سی ای او اور ایم ڈی الائنس ہاسپٹل اینڈ ریزورٹس گروپ نئی دہلی) نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے پیش رفت سے موبائل ڈیٹا کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے، جس سے صارفین کی امیدوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ٹورز مارکیٹنگ کے ساتھ ساتھ سیاحت کے شعبہ میں کام کرنے کے طریقے میں بھی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں، چنانچہ پیشہ ور افراد اور طلبہ دونوں کے لیے ڈیجیٹل طریقہ کار کو سمجھنا ضروری ہے'۔
مہمان اعزازی پروفیسر نعمت چودھری (جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے سیاحت کی تعلیم کے فروغ پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی یوم سیاحت 27 نومبر کو منایا جارہا ہے، چنانچہ یہ ورکشاپ خاصی اہمیت کی حامل ہے'۔
مسٹر لوکیش متتا (علاقائی ٹریننگ بزنس ڈیولپمینٹ مینیجر، ساؤتھ ایشیا آئی اے ڈی اے) نے اپنے پاورپوائنٹ پریزنٹیشن میں کہا کہ دنیا میں ہر دس ملازمتوں میں سے ایک ملازمت سیاحت کی صنعت سے تعلق رکھتی ہے۔
خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ورکشاپ کے ڈائریکٹر اور شعبہ کامرس کے چیئرمین پروفیسر نواب علی خان نے ہوٹل کیٹرنگ اور سیاحت کے شعبے میں بین الاقوامی پہلو سے درکار ہنر اور صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔
آخر میں شعبہ کامرس کے ایم ٹی ٹی ایم پروگرام کی کوآرڈینیٹر پروفیسر شیبا حامد نے اظہارے تشکر کیا۔'