پیر کی صبح خواجہ غریب نواز کی درگاہ عام عوام کے لئے کھول دی گئی ہے۔ ریاستی حکومت کے جاری کردہ رہنما خطوط کے مطابق، درگاہ کے خادم اور مقامی لوگوں نے صبح کے وقت درگاہ میں شرکت کی اور ملک و دنیا سے کورونا وبا کے خاتمہ کے لئے دعا کی۔
درگاہ کے کھلنے کے ساتھ ہی اب زائرین کی آمد کی توقعات بھی بڑھ گئیں، جس کی وجہ سے جو کاروبار 73 روز سے تعطل کا شکار تھا، اس میں بھی تیزی آنے کی امید ہے۔ لوگ ریاستی حکومت کے فیصلے سے خوش ہیں۔ تاہم رہنما خطوط کے مطابق درگاہ پر آنے والے زائرین پھول، چادریں اور دیگر چیزیں پیش نہیں کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ انہیں معاشرتی دوری پر بھی عمل کرنا پڑے گا۔ درگاہ میں سینیٹائزیشن مشین کا انتظام کیا گیا ہے۔ وہیں درگاہ میں بغیر ماسک کے داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
درگاہ کے خادم سید فیصل حسین چشتی نے بتایا کہ درگاہ کمیٹی کی جانب سے درگاہ احاطے میں کورونا رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہونے کے لئے تمام تیاریاں کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ خواجہ غریب نواز کے پرستار بے تابی سے درگاہ کے کھلنے کے منتظر تھے، اب ان کا انتظار ختم ہوگیا ہے۔ ملک اور دنیا میں خواجہ کے تمام چاہنے والوں کے لیے درگاہ میں صبح دعا کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چادر چڑھانے کی اجازت نہ دینے پر خادموں نے ظاہر کی ناراضگی
صوفی بزرگ خواجہ معین الدین حسن چشتی کے دنیا میں کروڑوں عاشق ہیں۔ عام دنوں میں بڑی تعداد میں زائرین درگاہ کی زیارت کے لئے آتے ہیں۔ زائرین کی آمد کے باعث کاروبار بھی زور پکڑ رہا ہے۔ درگاہ 73 دن سے بند رہنے کی وجہ سے تاجروں کو بہت نقصان اٹھانا پڑا۔ وہیں بہت سے لوگ بے روزگار ہوگئے۔ درگاہ کے کھلنے کے ساتھ ہی جہاں زائرین کی شرکت کا ارادہ پورا ہوگا، وہیں تاجروں کو بھی راحت ملے گی۔