ETV Bharat / city

وزیر اعلی روپانی کے استعفے پر عوام کا رد عمل

author img

By

Published : Sep 12, 2021, 8:54 AM IST

گجرات کے وزیراعلی وجے روپانی کے اچانک استعفے سے گجرات کی سیاست میں گہما گہمی پیدا ہوگئی ہے، جس کے بعد عوام کو نئے وزیراعلی کے نام کا شدت سے انتظار ہے۔

Public reaction to Chief Minister Ropani's resignation
Public reaction to Chief Minister Ropani's resignation

احمدآباد: گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کے اچانک سے استعفی کے بعد گجرات میں سیاسی گہما گہمی کا ماحول دیکھا جا رہا ہے اور نئے وزیر اعلی کے نام کر انتظار کیا جا رہا لیکن گجرات کے وزیر اعلی نے آخر کار استعفی کیوں دیا؟ کیا جان بوجھ کر وجے روپانی سے استعفی لیا گیا؟اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے احمدآباد کے سماجی کارکنان سے بات چیت کی۔

ویڈیو دیکھیے
سماجی کارکن کلیم صدیقی نے کہا کہ بی جے پی کو اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے کسی نہ کسی کو قربانی کا بکرہ بتاتے ہیں۔ وجے روپانی سے استعفی لے کر بی جے پی نے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی ہے۔
کلیم صدیقی کے کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے حکومت اپنی کمیاں چھپائے یا وقت سے پہلے اسمبلی کا الیکشن بھی کرادے، کیونکہ اچانک سے جس طریقے سے وجے روپانی نے استعفی دیا ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ بی جے پی نے الیکشن کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ فی الحال کانگریس الیکشن کے لیے بالکل تیار نہیں ہے۔
وہیں سماجی کارکن کوثر علی سید نے کہا کہ 2001 میں جب گجرات میں زلزلہ آیا تھا تب وزیر اعلی کے عہدے سے کیشو بھائی پٹیل نے استعفی دیا تھا۔ اس وقت جس طرح سے کیشو بھائی پٹیل کو بے عزت کرکے نکالا گیا تھا اسی طرح ابھی وجے روپانی کو نکالا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: وجے روپانی کے استعفیٰ کے بعد امت شاہ کا احمدآباد دورہ

بی جے پی کی ناکامی وزیراعلی بدلنے سے نہیں چھپ سکتی: کانگریس


سلیم حافظ نے کہا کہ ایک سال الیکشن کو باقی ہیں اور وزیر اعلیٰ بدلتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی کو کہیں نہ کہیں الیکشن میں نقصان کا خوف ہے۔ گجرات کے ڈیولمپنٹ میں کوئی ناکامی نہیں ہے لیکن کورونا وائرس اور لاک ڈوان کے دوران حکومت ناکام ثابت ہوئی ہے۔ شہری علاقوں میں بی جے پی کا کور ہندوتو گروپ دوری اختیار کر رہا ہے۔

احمدآباد: گجرات کے وزیر اعلی وجے روپانی کے اچانک سے استعفی کے بعد گجرات میں سیاسی گہما گہمی کا ماحول دیکھا جا رہا ہے اور نئے وزیر اعلی کے نام کر انتظار کیا جا رہا لیکن گجرات کے وزیر اعلی نے آخر کار استعفی کیوں دیا؟ کیا جان بوجھ کر وجے روپانی سے استعفی لیا گیا؟اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے احمدآباد کے سماجی کارکنان سے بات چیت کی۔

ویڈیو دیکھیے
سماجی کارکن کلیم صدیقی نے کہا کہ بی جے پی کو اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے کسی نہ کسی کو قربانی کا بکرہ بتاتے ہیں۔ وجے روپانی سے استعفی لے کر بی جے پی نے اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کی ہے۔
کلیم صدیقی کے کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے حکومت اپنی کمیاں چھپائے یا وقت سے پہلے اسمبلی کا الیکشن بھی کرادے، کیونکہ اچانک سے جس طریقے سے وجے روپانی نے استعفی دیا ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ بی جے پی نے الیکشن کی تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ فی الحال کانگریس الیکشن کے لیے بالکل تیار نہیں ہے۔
وہیں سماجی کارکن کوثر علی سید نے کہا کہ 2001 میں جب گجرات میں زلزلہ آیا تھا تب وزیر اعلی کے عہدے سے کیشو بھائی پٹیل نے استعفی دیا تھا۔ اس وقت جس طرح سے کیشو بھائی پٹیل کو بے عزت کرکے نکالا گیا تھا اسی طرح ابھی وجے روپانی کو نکالا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: وجے روپانی کے استعفیٰ کے بعد امت شاہ کا احمدآباد دورہ

بی جے پی کی ناکامی وزیراعلی بدلنے سے نہیں چھپ سکتی: کانگریس


سلیم حافظ نے کہا کہ ایک سال الیکشن کو باقی ہیں اور وزیر اعلیٰ بدلتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بی جے پی کو کہیں نہ کہیں الیکشن میں نقصان کا خوف ہے۔ گجرات کے ڈیولمپنٹ میں کوئی ناکامی نہیں ہے لیکن کورونا وائرس اور لاک ڈوان کے دوران حکومت ناکام ثابت ہوئی ہے۔ شہری علاقوں میں بی جے پی کا کور ہندوتو گروپ دوری اختیار کر رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.