شب قدر یا لیلۃ القدر کا مطلب قدر اور تعظیم والی رات یعنی ان خصوصیتوں اور فضیلتوں کی بنا پر یہ قدر والی رات ہے یا پھر اس کے معنی ہیں کہ جو بھی اس رات بیدار ہو کر عبادت کرے گا وہ قدرو شان والا ہوگا۔ لیکن رواں برس عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے مساجد کے دروازے بند ہیں۔ اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جعمیت علما ہند گجرات کے سیکریٹری مفتی عارف صدیقی سے خصوصی بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ' شب قدر کی عبادت کا ثواب ایک ہزار مہینوں یعنی کم و بیش 83 سال کی عبادت سے زیادہ ہے نیز ایسی رات اللہ تعالی نے قرآن مجید کو یکبارگی لوح محفوظ سے آسمان دنیا پر نازل فرمایا اور اس کے بعد نبوت کی 23 سالہ مدت میں حسب ضرورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوتا رہا۔ ایسے میں ماہ رمضان کی ان طاق راتوں میں جتنا ہو سکے اتنا بندوں کو عبادت کرنا چاہیے خاص طور سے شب خبری کی رات میں اتنا عبادت کرے کہ ملک سے کورونا وائرس جیسی بیماری کا خاتمہ ہوجائے۔ اللہ سے توبہ و استغفار کریں دعاؤں کا اہتمام کریں ملک امت اور سبھی مسلمانوں کے لیے اور خصوصاً دنیا سے کورونا وائرس کی وبا سے نجات کے لیے دعا کا اہمتام کریں'۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شب قدر کی رات میں جتنا ہوسکے عبادت کریں خاص طور سے تراویح کے بعد تلاوت قرآن، نفل تہجد کی نماز اور اپنے طریقے سے پوری رات جاگ کر عبادت کرتے رہے تاہم اس رات صلوۃ توبہ شکرانہ کی نماز صلوۃ تسبیح یہ اور سنت و دیگر اہم نماز بھی ادا کریں اپنے گھر میں رہ کر ہی یہ عبادت کریں'۔